پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جاری او آئی سی کے اجلاس کے شرکا کا خیر مقدم کیا ہے۔
سنیچر کو عمران خان نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستان آمد پر میں او آئی سی رکن ممالک سے وفود، مبصرین، رفقاء اور شراکت داروں کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ او آئی سی کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کا غیرمعمولی اجلاس افغان عوام سے یکجہتی کے اظہار اور ہماری اجتماعی توانائیوں کے افغانستان میں پیدا شدہ سنگین انسانی بحران کے حل پر ارتکاز کی ایک علامت ہے۔‘
سعودی عرب کی جانب سے افغانستان کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا خصوصی اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
طالبان حکومت کو تسلیم کرنا قبل از وقت ہے: شاہ محمود قریشیNode ID: 628151
اجلاس میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے علاوہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے نمائندوں سمیت امریکہ، چین، روس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور فرانس کے خصوصی مندوبین کو بھی دعوت دی گئی ہے جبکہ افغانستان کی عبوری حکومت کا نمائندہ وفد بھی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
کانفرنس سے وزیراعظم عمران خان خصوصی خطاب کریں گے۔
خلیجی تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق خلیجی تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نائف الہجراف کی وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔
وزیر خارجہ نے خلیجی تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نائف الہجراف کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان تشریف آوری پر خوش آمدید کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کی آمد سے، جی سی سی ممالک کے ساتھ پاکستان کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعلقات مزید وسعت پذیر ہوں گے۔ پاکستان اور خلیجی تعاون کونسل کے درمیان سٹریٹیجک شراکت داری معاہدہ ایک تعمیری پیش رفت ہے۔‘
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور جی سی سی کے مابین 2004 سے تشنہ تکمیل آزادانہ تجارتی معاہدے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان آمد پر میں او آئی سی رکن ممالک سےوفود،مبصرین، رفقاء اور شراکت داروں کاخیرمقدم کرتاہوں۔او آئی سی کی کونسل برائےوزرائےخارجہ کاغیرمعمولی اجلاس افغان عوام سےیکجہتی کےاظہار اور ہماری اجتماعی توانائیوں کے افغانستان میں پیداشدہ سنگین انسانی بحران کےحل پر ارتکاز کی ایک علامت ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 18, 2021