جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں کو نسلی امیتاز پر تحقیقات کا سامنا
تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں افراد اپنی پوزیشن پر قائم رہیں گے (فوٹو کرک انفو)
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی نمایاں شخصیات گریم سمتھ اور مارک باؤچر کو مبینہ طور پر نسلی امتیاز برتنے پر تحقیقات کا سامنا ہے۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ اعلان جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کی طرف سے کیا گیا ہے اور یہ اعلان ایسے وقت میں ہوا جب انڈیا کے ساتھ جنوبی افریقہ کا ٹیسٹ میچ چھ روز بعد ہونا ہے۔
گریم سمتھ کرکٹ جنوبی افریقہ کے ڈائریکٹر ہیں اور انہوں نے کورونا کی وبا کے باوجود انڈیا کو دورے پر راضی کیا تھا، جبکہ باؤچر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں۔
تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں افراد اپنی پوزیشن پر قائم رہیں گے۔
گریم سمتھ اور مارک باؤچر سابق ٹیسٹ پلیئرز ہیں اور سابق بلے باز اے بی ڈیویلیر سمیت ان کا نام ’سوشل جسٹس اینڈ نیشنل بلڈنگ‘ کی ایک رپورٹ میں آیا تھا۔
کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ’غیریقینی‘ ہے اور امبڈسمین کہہ چکے ہیں کہ وہ حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
’بورڈ نے ملازمین کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ بورڈ نے نسلی امتیاز کے الزمات کو سنجیدگی سے لیا ہے۔‘
کرکٹ بورڈ کے چیئر پرسن لاسن نائڈو نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ اس سے الزامات کا سامنا کرنے والوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ملے گا اور کوئی حتمی فیصلہ ہو سکے گا۔‘
مارک باؤچر کا کہنا ہے کہ ’کچھ چیزوں کی کوئی بنیاد نہیں اور ان پر سوالیہ نشان ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ شکایت کنندگان کی طرف سے پیش کیے گئے ثبوت کو پرکھا کیوں نہیں گیا۔
جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز ایک حساس معاملہ ہے۔ سیاہ فام امیدواروں کی جگہ سفید فام گریم سمتھ اور مارک باؤچر کی تعیناتی 2019 سے متنازع رہی ہے۔
گریم سمتھ کا معاہدہ اگلے برس مارچ میں ختم ہو رہا ہے، جب کہ مارک باؤچر کا معاہدہ 2023 تک ہے۔