سعودی عرب چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے کتنے پلانٹس تیار کر رہا ہے؟
سعودی عرب نے رواں سال جولائی میں عالمی اقتصادی فورم کے اشتراک سے ریاض میں چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے ایک مرکز کا آغاز کیا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب چوتھے صنعتی انقلاب کی ایپلی کیشنز سے ہم آہنگ ہونے کے لیے 100 پلانٹس تیار کر رہا ہے، جسے 4IR کے نام سے جانا جاتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب 4IR کے پیش کردہ ممکنہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنے صنعتی شعبوں کو جدید بنانا چاہتی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے موڈون کے سی ای او خالد السالم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ قومی پیداواری پروگرام کے تحت سعودی اتھارٹی فار انڈسٹریل سٹیز اینڈ ٹیکنالوجی زونز (موڈون) 20 پلانٹس کو نشانہ بنائے گی جو باقی پلانٹس کی ڈیجیٹل اور صنعتی تبدیلی کے لیے روڈ میپ بنائیں گے۔
وزیر مواصلات اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی عبد الله السواحہ نے جولائی میں کہا تھا کہ 4IR کی جدید ٹیکنالوجی سے سعودی معیشت کے لیے تقریباً ایک ٹریلین ریونیو کی آمدنی متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت کی معیشت کو روبوٹکس، مصنوعی ذہانت اور وائرلیس پروڈکشن ماڈلز سے فروغ ملے گا کیونکہ یہ سمارٹ شہروں اور انفراسٹرکچر پر زور دیتا ہے۔
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے صدر عبداللہ الغامدی نے جولائی میں کہا کہ 4IR کے اثرات بڑے پیمانے پر آنے کی توقع ہے، 2017 سے 2030 تک غیر تیل کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 4 فیصد سے زیادہ اضافہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے رواں سال جولائی میں عالمی اقتصادی فورم کے اشتراک سے ریاض میں چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے ایک مرکز کا آغاز کیا ہے۔
خالد السالم کا بیان جمعرات کو سعودی عرب کے صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر بندر الخریف کی جانب سے دمام میں متعدد نئے منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر سامنے آیا۔
نئے منصوبوں میں صنعتی شہر میں واقع تیار صنعتی کارخانوں، انفراسٹرکچر سائٹس، بندرگاہوں، سہولیات اور لاجسٹک خدمات کا آغاز شامل ہے۔