پی ٹی آئی کے نئے عہدیداروں کا اعلان، اسد عمر سیکریٹری جنرل مقرر
پی ٹی آئی کے نئے عہدیداروں کا اعلان، اسد عمر سیکریٹری جنرل مقرر
ہفتہ 25 دسمبر 2021 19:21
جمعے کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی مرکزی قیادت کے اجلاس میں پارٹی کی تمام تنظیمیں توڑنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں خراب کارکردگی کے بعد پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے کی تحلیل کرنے کے ایک دن بعد پارٹی کے نئے عہدیداروں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ عمران خان نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کی نئی تنظیم کا اعلان کر دیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اسد عمر پاکستان تحریک انصاف کے نئے سیکرٹری جنرل ہوں گے۔
عمران خان نے عامر محمود کیانی کو پارٹی کا ایڈیشنل سیکرٹری جنرل نامزد کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پرویز خٹک خیبر پختونخواہ، علی زیدی سندھ، قاسم سوری بلوچستان، شفقت محمود پنجاب اور خسرو بختیار جنوبی پنجاب کے صدور ہوں گے۔
خیال رہے جمعے کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی مرکزی قیادت کے اجلاس میں پارٹی کی تمام تنظیمیں توڑنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے تنظیمی ڈھانچہ تحلیل کرتے ہوئے 21 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں چاروں صوبوں اور وفاق سے اراکین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے اگلے مرحلے اور پنجاب کے ٹکٹس کا فیصلہ بھی یہی کمیٹی کرے گی۔
دوسری جانب اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چودھری کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسیوں اور حکومتی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اپنے ارکان سے کہا ہے کہ وہ عمران خان پر تنقید کرنے سے باز رہیں۔
جمعے کے روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی مرکزی قیادت کے اجلاس میں جہاں پارٹی کی تمام تنظیمیں توڑنے کا فیصلہ ہوا وہیں حکمران جماعت نے بعض رہنماؤں کی جانب سے وزیراعظم پر تنقید کو ناقابل برداشت قرار دیا۔
اجلاس میں قرار دیا گیا کہ تحریک انصاف کا حصہ ہوتے ہوئے عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرنا ہوگا اور اگر کسی رکن کو عمران خان پر اعتماد نہیں تو ایسے ارکان کا عمران خان کے ٹکٹ پر اسمبلیوں میں رہنے کا جواز بھی نہیں بنتا۔
تحریک انصاف کے اہم ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’اجلاس میں کچھ رہنماؤں کو یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ پارٹی پر تنقید کرنے والے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے اور انھیں وزیراعظم پر تنقید نہ کرنے کا کہیں گے۔‘
ذرائع کے مطابق اس فیصلے پر عمل درآمد بھی شروع ہو چکا ہے۔ اجلاس کے فوراً بعد کچھ رہنماؤں نے پارٹی کے متعدد ارکان سے رابطے کیے۔
تحریک انصاف کے ایک اہم رہنما نے اردو نیوز کو بتایا کہ کچھ وزراء نے ان سے رابطہ کیا اور بظاہر مشورہ دیا ہے کہ پارٹی پالیسیوں سے اختلاف کرتے وقت وزیراعظم عمران خان کی ذات پر تنقید سے باز رہا جائے۔