انڈیا میں کرسمس پارٹی میں ’جے شری رام‘ کے نعرے، ’عیسایت قابل قبول نہیں‘
ایک مقامی پادری نے بتایا کہ ’یہ سب بہت خوفناک تھا۔‘ (فوٹو این ڈی ٹی وی)
انڈیا کے شہر گڑگاؤں میں ایک گروہ نے ایک سکول میں جاری کرسمس پارٹی میں گھس کر ’جے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جے‘ جیسے نعرے لگائے اور ابتری پیدا کر دی۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق اس واقعے کی ویڈیو میں ایک شخص کو لوگوں سے خطاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ ’یہاں عیسایت قابل قبول نہیں ہے۔ ہم پیغمبر کے خلاف نہیں، لیکن ہم آنے والی نسلوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ انہیں یاد رکھنا چاہتے ہیں تو رکھیں مگر طلبہ کا مذہب تبدیل نہ کریں۔‘
عیسائیوں کے ایک گروپ نے ایک کرسمس پارٹی کا اہتمام کیا تھا اور وہاں اپنے پیغمبر کے حق میں نعرے لگائے تھے جسے مقامی لوگوں نے اشتعال انگیزی اور طلبہ کی مذہب تبدیلی کی کوشش سمجھا تھا۔
سکول انتظامیہ اس گروپ واپس بھیجا تاکہ صورتحال کو قابو میں کیا جا سکے۔
ایک مقامی پادری نے بتایا کہ ’یہ سب بہت خوفناک تھا کیونکہ وہاں خواتین اور بچے بھی تھے۔ اس طرح کے واقعات آئے روز ہوتے ہیں۔ ہماری عبادت اور مذہب کی پیروی کرنے کی آزادی کے خلاف ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی حلقے سے آزاد الیکشن لڑنے والے سیاستدان نریندرا سنگھ پہاڑی اپنے گروپ کے ساتھ سکول میں گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کی آڑ میں لوگوں کو مذہب تبدیل کرنے کا کہا جا رہا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی تھی اور انہیں تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
پولیس کا کہنا کہ کوئی شکایت درج کیے بغیر معاملی رفع دفع کروا دیا گیا ہے۔