امریکہ میں ایک شخص نے غلطی سے گولی مار کر اپنی بیٹی کو ہلاک کردیا
جینئے ہئرسٹن کی ہلاکت امریکہ میں بندوق کے تشدد کے متاثرین میں اضافہ ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
امریکی ریاست اوہائیو میں ایک شخص نے اپنی 16 برس کی بیٹی کو گھر میں داخل ہونے والا اجنبی سمجھ کر گولی مار دی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس کا جمعرات کو کہنا تھا کہ جینئے ہئرسٹن کی ہلاکت امریکہ میں رواں برس ہونے والے بندوق کے تشدد کے متاثرین کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جینئے ہئرسٹن کی والدہ نے بدھ کی صبح ساڑھے چار بجے ایمرجنسی سروس کو فون کر کے بتایا کہ اپنے والد کے ہاتھوں غلطی سے گولی مارے جانے کے بعد ان کی بیٹی گیراج میں پڑی ہوئی تھی۔
مقامی اخبار دا کولمبس ڈسپیچ کے پاس کال کی ریکارڈنگ موجود ہے، جس کے مطابق دونوں والدین کو سنا جاسکتا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کو اٹھنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
تاہم ایمرجنسی سروس والے چند منٹ بعد واقعے کی جگہ پر پہنچے اور جینئے ہئرسٹن کو ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں پانچ بج کر 42 منٹ پر مردہ قرار دے دیا۔
مقامی پریس کے مطابق جینئے ہئرسٹن نے ان کے والدین کو بھیجے گئے ایک نوٹ میں لکھا کہ ’ہمیں اس المناک نقصان پر دکھ ہوا ہے اور ہم (ان کے) اہلِ خانہ کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘
جس جگہ جینئے ہئرسٹن کی ہلاکت ہوئی ہے اسی سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر 7 دسمبر کو دیگر تین افراد کو ہلاک کیا گیا تھا، جن کی عمر 6، 9 اور 22 برس تھی۔
اس واقعے میں ہلاک ہونے والے دو متاثرین کولمبس کے مضافات میں واقع اسی سکول میں پڑھ رہے تھے جس میں جینئے ہئرسٹن بھی تعلیم حاصل کررہی تھیں۔
اخبار دا کولمبس ڈسپیچ کے مطابق شوٹنگز اور ہلاکتوں کے لحاظ سے 2021 کولمبس شہر کی تاریخ کا سب سے خطرناک سال تھا۔