پاکستان کی مشہور ٹک ٹاکر حریم شاہ نے بدھ کو ویڈیو شیئرنگ ایپ ’سنیک ویڈیو‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان کے سامنے برطانوی کرنسی کی گڈیاں موجود تھیں اور وہ پاکستانی روپے اور پاسپورٹ کی ’وقعت‘ نہ ہونے پر شکوہ بھی کررہی تھیں۔
حریم شاہ نے اپنے ہاتھ میں پاؤنڈز اٹھاکر بتایا کہ وہ پہلی بار اتنا ’ہیوی اماؤنٹ‘ لے کر پاکستان سے برطانیہ آرہیں تھیں۔
انہوں نے اپنی ویڈیو میں لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ ’اماؤنٹ لاتے وقت تھوڑا خیال رکھیے گا کیونکہ آپ کو پکڑ لیتے ہیں، مجھے تو کسی نے کچھ نہیں کہا، آپ کو پتا ہے اور کہہ بھی نہیں سکتے۔‘
مزید پڑھیں
-
حریم شاہ کی شادی: پیپلزپارٹی کے وزرا دن بھر ہاتھ دکھاتے رہےNode ID: 578351
-
ٹک ٹاکر حریم شاہ کی پہلی تنخواہ کتنی تھی؟Node ID: 621876
’میں تو بہت ایزیلی سہل طریقے سے آگئی تھی۔‘
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد نہ صرف حریم شاہ شدید تنقید کی زد میں آئیں بلکہ صارفین نے پاکستان کے نظام پر بھی انگلیاں اٹھائیں۔
پاکستانی صحافی طلعت حسین نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’دنیا کو قیادت، فراست، سفارت وغیرہ پر بے مغز لیکچر دینے والوں کے لیے یہ ویڈیو ہی کافی ہے۔ یہ ہے اس نظام کی اصل وقعت!۔‘
دنیا کو قیادت، فراست، سفارت وغیرہ پر بے مغز لیکچر دینے والوں کے لئے یہ وڈیو ہی کافی ہے۔ یہ ہے اس نظام کی اصل وقعت! pic.twitter.com/53JAQrChls
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) January 12, 2022
اس ویڈیو پر دیگر صارفین بھی کئی سوال اٹھا رہے ہیں۔ چنگیزی نامی صارف نے لکھا کہ ’اسے اتنی رقم پاکستان میں کس نے دی؟ برطانیہ والے کیوں اتنا کیش نہ دیکھ سکے؟‘
اگر مان لیا جائےحریم شاہ نے منی لانڈرنگ کی اور لاکھوں پاؤنڈ بریطانیہ لےگئی:
اسے اتنی رقم پاکستان میں کس نے دی؟
بریطانیہ والےکیوں اتنا کیش دیکھ نہ سکے؟
یہ رقم حریم شاہ کو بریطانیہ میں دی گئی تاکہ ویڈیو بناکر وائرل کی جائے اور پاکستان FATF کے شکنجے میں رہے۔
باؤ جی کا کام لگتا ہے۔! pic.twitter.com/JisKI2aq0W— چنگیزی-Changaizi (@SEjazMr) January 12, 2022
عملقہ حیدر نامی صارف نے لکھا کہ ’اپریل 2022 کو ایف اے ٹی ایف کا اجلاس ہونا ہے اور حریم شاہ کا غیر قانونی طریقے سے پیسے لے کر جانا منی لانڈرنگ کہلاتا ہے اور ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں اس بات کو ضرور مدنظر رکھا جائے گا۔‘
اپریل 2022 کو FATF کا اجلاس ہونا ہے اور حریم شاہ کا غیر قانونی طریقے سے پیسے لیکر جانا منی لانڈرنگ کہلاتا ہے اور FATF کے اجلاس میں اس بات کو ضرور مدنظر رکھا جائے گا pic.twitter.com/F1n16uBs0Q
— Amalqa Haider (@amalqa_) January 12, 2022