امن عامہ کے حوالے سےافواہیں پھیلانا سنگین جرم ہے، پراسیکیوشن
سوشل میڈیا پرافواہوں کوشیئرکرنا بھی جرم شمارہوتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ادارہ پراسیکیوشن جنرل کے ذرائع نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ امن عامہ کے حوالے سے سوشل میڈیا یا کے ذریعے کسی بھی قسم کی افواہیں پھیلانا یا ان امورکی تشہریا معاون کا کردارادا سنگین جرائم میں شامل ہے خاص کرایسی افواہیں جو بیرون ملک سے منظم انداز میں پھیلائی جاتی ہیں۔
سبق نیوز نے پراسیکیوشن جنرل کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ سائبرکرائم اورفوجداری قانون کے تحت مذکورہ امور بڑےجرائم میں شمار کیے جاتے ہیں جوقابل دست اندازی پولیس ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرایسےاکاونٹس کی نگرانی کی گئی ہے جن کے ذریعے افواہیں اور بے بنیاد باتیں بیرونی مخالف فریقوں کے تعاون سے پھیلائی گئی۔
ایسے افراد جومملکت میں افواہوں کی ترویج و اشاعت میں ملوث تھے انہیں پراسیکیوشن کے ادارے میں طلب کیا گیا ہے جن سے باقاعدہ قانونی تقاضوں کومدنظررکھتے ہوئےتحقیقات جاری ہیں۔
مذکورہ جرائم میں سزاوں کےحوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ قانون کےمطابق اس قسم کےافعال میں ملوث افراد کے لیے5 برس تک قید اور30 لاکھ ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے۔
پراسیکیوشن کے ذرائع نےمزید کہا ہے کہ معلومات درست اور باوثوق سرکاری ذرائع سے ہی حاصل کی جائیں اور افواہوں پریقین کرنے وانہیں پھیلانے سے گریز کیاجائے تاکہ کسی قسم کے قانونی مسئلے میں مبتلا نہ ہوں