Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں ڈیجیٹل ادائیگی کے 10 لاکھ سے زائد سیلز پوائنٹس

مملکت کے 180 سے زائد شہروں میں ڈیجیٹل سسٹم فراہم کیا جاچکا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے کہا ہے کہ مملکت  میں ڈیجیٹل ادائیگی کے سیلز پوائنٹ کی تعداد 10 لاکھ کی حد عبور کر گئی-
بینک ڈیبیٹ کارڈ ز کے ذریعے صارفین سیلز پوائنٹ سے سامان کی خریداری کی ادائیگی کر رہے ہیں- 
سبق ویب سائٹ کے مطابق ’ساما‘ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت کے 180 سے زیادہ شہروں اور قریوں میں 10 لاکھ سے زیادہ  سیلز پوائنٹ مہیا کیے گئے ہیں- 
ساما کا کہنا ہے کہ سیلز پوائنٹ کے ذریعے خریداری کی ادائیگی سے مقامی شہریوں اورمقیم غیرملکیوں کو بڑی سہولت ہورہی ہے-
سیلز پوائنٹ کا رواج گزشتہ برسوں کے دوران کافی مقبول ہوا- اس کا انتظام مالیاتی حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے- 
پرائیویٹ سیکٹر نے مالیاتی خدمات کے نئے طور طریقے متعارف کرانے اور وسیع پیمانے پر جدید مالیاتی نظام روشناس کرانے کے لیے اچھی خاصی رقمیں لگائی ہیں-  
بینک کے ذریعے سعودی وژن  2030 کا ایک پروگرام ہے جسے رفتہ رفتہ نافذ کیا جارہا ہے- ہدف یہ ہے کہ 2025 تک مجموعی ادائیگی کا 70 فیصد ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے انجام پانے لگے- 

گزشتہ برس کے اختتام تک ڈیجیٹل ادائیگی سسٹم کی تعداد 7لاکھ سے برھ گئی تھی(فوٹو، ٹوئٹر)

ساما نے بتایا کہ 2020 کے آخر میں سیلز پوائنٹ ’سپن سسٹم‘ کی تعداد 7 لاکھ 21 ہزار تک پہنچ گئی تھی جو بڑھ کر2021 کے آخر میں  10 لاکھ کی حد عبور کر گئی- 
سیلز پوائنٹس کی تعداد بڑھنے کے متعدد اسباب ہیں- سرکاری اداروں کے ساتھ تعاون، عوام میں ڈیجیٹل ادائیگی سسٹم کا شعور اور ڈیجیٹل ادائیگی سسٹم اپنانے والی کمپنیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے- 

شیئر: