پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے اقدامات اٹھانے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے اومی کرون سے متاثرہ شہروں میں ایک ہفتے کے لیے تعلیمی ادارے بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
جمعے کو این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے ویرئینٹ اومی کرون سے متاثرہ بڑے شہروں کے تعلیمی اداروں کے اندر کورونا ٹیسٹ طلبا میں پھیلنے والی بیماری کا پتہ لگانے اور اس کے درست اعداد و شمار کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی۔
اعداد و شمار مختلف شہروں میں ویکسینیشن کی سطح اور انفیکشن کی شرح کے درمیان باہمی تعلق تجویز کرتے ہیں۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
تعلیمی اداروں خاص کر زیادہ بیماری والے شہروں میں اگلے دو ہفتوں میں مسلسل کورونا ٹیسٹ کیے جائیں۔
زیادہ شرح والے تعلیمی ادارے/ احاطے/ سیکشنز/ مخصوص کلاسیں ایک ہفتے کے لیے بند رہیں گے۔
صوبائی انتظامیہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ، محکمہ تعلیم کے حکام اور سکول ایڈمنسٹریشن کے ساتھ مشاورت سے اس طرح کی بندشوں کا فیصلہ کرنے کے لیے کیسز کی ایک حد مقرر کرے گی۔
12 سال سے زیادہ عمر کے طلبا کی 100 فیصد ویکسینیشن کو یقینی بنانے کے لیے فیڈریشن یونٹس سکولوں میں ویکسینیشن کی خصوصی مہمات چلائیں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے مثبت کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد کچہری میں کورونا کیسز میں غیر معمولی اضافے سے 15 ججز اور مختلف عدالتوں کے 58 اہلکار اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری بھی کورونا کا شکار ہیں جبکہ سینے میں انفیکشن کے بعد چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
جرمنی کی ویکسینیشن مہم میں بھیڑ بکریاں بھی شاملNode ID: 632546
-
امریکہ کا 3 عرب ممالک کے سفر پر کورونا کے سبب انتباہ جاریNode ID: 637141
عدالتی حکام کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا ججز کی عدالتیں آج جمعے کے لیے بند کر دی گئی ہیں اور ان عدالتوں میں ڈس انفیکشن سپرے کرایا جائے گا۔
ضلع کچہری حکام کے مطابق ویسٹ کورٹس میں 10 ججز 29 اہلکاروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ایسٹ کورٹس میں پانچ ججز جبکہ 29 اہلکار کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کا بھی کووڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کی کورٹ میں کیسز کی کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی۔
جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بتایا کہ ’میری بھی طبیعت خراب ہے، مجھے چیسٹ انفیکشن ہے۔ میں ٹیسٹ کروا چکا ہوں لیکن منفی رپورٹ آئی ہے۔‘
اسلام آباد کے سکولوں میں 50 فیصد حاضری کا فیصلہ
اسلام آباد کے سکولوں میں پیر سے 50 فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کے لیے کہا گیا ہے۔
ہدایت نامے میں والدین سے کہا گیا ہے کہ 'وبا کی موجودہ صورتحال میں حکومتی ہدایات کے مطابق پیر سے کلاسز میں طلبہ کی 50 فیصد حاضری ہوگی۔'
پیر اور بدھ کو گروپ اے جبکہ منگل اور جمعرات کو گروپ بی کے بچوں کی کلاسز ہوں گی۔ جمعے کو متبادل دن کے طور پر رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعرات کو اسلام آباد میں مجموعی طور پر سات ہزار 187 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے ایک ہزار 359 افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت رپورٹ ہوا ہے۔
اس لحاظ سے مثبت کورونا کیسز کی شرح 18.91 تک پہنچ گئی ہے جو کورونا وبا کے آغاز سے لے کر اب تک کی بلند ترین شرح ہے۔
ڈی ایچ او اسلام آباد ضعیم ضیاء کا کہنا ہے کہ ’ہم نے نگرانی کا عمل تیز کر دیا ہے اور لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں خود کو قرنطینہ کریں۔‘
انہوں نے اپیل کی کہ’ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ویکسین لازمی لگوائیں۔‘
دوسری جانب ضلع انتظامیہ نے 15 فیصد سے زائد کورونا کیسز والے تعلیمی ادارے سیل کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
پاکستان میں چھ ماہ بعد کورونا کے ایک دن میں ریکارڈ مثبت کیسز
پاکستان میں چھ ماہ بعد کورونا کے ایک دن میں ریکارڈ مثبت کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں جبکہ آج سے تین شہروں میں اِن ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ملک میں کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کو مانیٹر کر کے اقدامات تجویز کرنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے جمعے کو بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سات ہزار 678مثبت کیسز سامنے آئے ہیں
گزشتہ روز ملک میں کُل 59 ہزار 343 ٹیسٹ کرائے گئے۔ اس طرح مثبت کیسز کی شرح 13 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہے۔
