ایسے 90 کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں جن میں مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ (فوٹو الاخباریہ)
متعدی امراض کی کنسلٹنٹ ڈاکٹر حورا البیات نے بوسٹر ڈوز لگوانے والوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کے اسباب پر روشنی ڈالی ہے۔
الاخباریہ چینل کے معروف پروگرام ’نشرۃ النھار‘ سے گفتگو کرتے ہوئے البیات نے کہا کہ سعودی وزارت صحت نے اعتراف کیا ہے کہ دو ایسے کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں جن کی حالت نازک ہے- یہ دونوں بوسٹر ڈوز لے چکے تھے اس کے باوجود کورونا وائرس کے حملے سے شدید متاثر ہیں۔
بوسٹر ڈوز لینے کے باوجود کورونا کے شدید حملے سے دوچار ہونے کی اطلاع پر شہریوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وزارت صحت بار بار یہ یقین دہانی کرا چکی تھی کہ جو لوگ کورونا کی دونوں خوراکیں لے چکے ہوں وہ وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں شدید تکلیف سے دوچار نہیں ہوں گے۔
وزارت صحت بار بار اطمینان دلا رہی تھی کہ بوسٹر ڈوز لگوانے والے اول تو کورونا کا شکار نہیں ہوں گے اور اگر خدانخواستہ وہ اس کی زد میں آجاتے ہیں تو معمولی اثرات تک محدود رہیں گے۔
ڈاکٹر البیات نے بتایا کہ یہ دو نئے کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں اور جن کی حالت نازک بتائی جاvرہی ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ ان کا مدافعتی نظام کمزور ہو یا وہ موٹاپے، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوں۔ ان صورتوں میں کورونا سے متاثر ہونے پر شفایابی مشکل ہوتی ہے۔
ڈاکٹر البیات کا کہنا ہے کہ نوے ایسے نازک کیسز ریکارڈ پر آئے ہیں جو دوسری خوراک یافتگان کے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دوسری خوراک 6 ماہ قبل لی تھی- اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا تعلق اس زمرے سے ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں