ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی نئی رینکنگ،پاکستان کا کرپشن میں 41واں نمبر
منگل 25 جنوری 2022 9:22
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
انڈیکس کے مطابق دنیا کے 180 ممالک میں کرپشن کے حوالے سے پاکستان کا نمبر کا 41 واں ہے (فوٹو: فری پک)
دنیا بھر میں کرپشن کی رینکنگ کرنے والے ادارے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان کو اپنے سالانہ ’کرپشن پرسیپشن انڈیکس‘ میں دنیا کا 41واں کرپٹ ملک قرار دیا ہے۔
منگل کو شائع ہونے والی رپورٹ میں انڈیکس کے مطابق دنیا کے 180 ممالک میں کرپشن کے حوالے سے پاکستان کا 41 واں نمبر ہے۔ گذشتہ برس انڈیکس میں پاکستان کا نمبر 57واں تھا اور اس سال جنوبی ایشیائی ملک 16 درجے تنزلی کے بعد 41ویں نمبر پر آگیا ہے۔
رپورٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جب 2018 میں اقتدار میں آئی تو پاکستان کرپشن کے اعتبار سے 180 ممالک کی فہرست میں 117ویں نمبر پر تھا لیکن اس کے بعد پاکستان کی رینکنگ میں مسلسل گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
سال 2019 میں پاکستان کرپشن انڈیکس میں 120 نمبر، سال 2020 میں 124 اور سال 2021 میں 140 نمبر پر آگیا۔
دنیا بھر میں کرپشن کی رینکنگ کرنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے گذشتہ سال اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان میں سال 2020 میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کی مجموعی ریننکنگ میں 2019 کے مقابلے میں چار درجے تنزلی ہوئی ہے۔
ماہر معیشت اور پی ٹی آئی حکومت کے سابق ترجمان فرخ سلیم نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ کرپشن بڑھنے کا مطلب غربت، بے رزگاری، حکومت پر لوگوں کے عدم اعتماد اور سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہے۔
واضح رہے اپنے سیاسی کیریئر میں وزیراعظم عمران خان ہمیشہ کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف بولتے آئے ہیں اور حکومت میں آنے سے قبل وہ جلسوں میں اپنی تقاریر میں اپنے حامیوں سے وعدہ کرتے ہوئے نظر آتے تھے کہ وہ ملک سے کرپشن کو ختم کردیں گے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے تناظر میں سوشل میڈٰیا صارفین وزیراعظم پر بھی تنقید کررہے ہیں۔
پاکستانی صحافی مبشر زیدی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’وزیراعظم ساری دنیا کو کرپشن پر بھاشن دیتے رہے مگر ان کی اپنی حکمرانی میں کرپشن کی درجہ بندی میں ملک 140 ویں نمبر پر آگیا۔
واضح رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے اور احتساب و داخلہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے دو دن قبل عوام کی ٹیلی فون کالز پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بھی کرپشن کو ختم کرنے اعادہ کیا تھا اور اپنے مخالفین کو یہ بھی پیغام دیا تھا کہ اگر وہ حکومت سے باہر نکلے تو اور ’خطرناک‘ ہوجائیں گے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر صحافی کامران یوسف کو وزیراعظم کا بیان یاد آگیا اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’وزیراعظم تو حکومت میں رہ کر ہی خطرناک ثابت ہورہے ہیں۔‘
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ کو ’شریف خاندان‘ کی رپورٹ قرار دیا ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں الزام لگایا کہ یہ رپورٹ کسی عادل گیلانی نامی شخص نے لکھی ہے۔
’جی یہ وہی عادل گیلانے ہیں جن کو نواز شریف نے سربیا میں سفیر مقرر کیا تھا۔ سو جو عادل گیلانی کی رپورٹ ہے اسے آپ شریف خاندان کی لکھی سمجھیں۔‘
اپنی ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے ادارے پر الزام لگایا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اس وقت اچھی رپورٹ دے رہا تھا جب شہباز شریف کرپشن کررہے تھے۔