Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرہ زائرین کی قدیم اشیا سے سجے عجائب گھر میں خاص کیا؟

کئی نوادر 70 برس سے کہیں زیادہ پرانے ہیں۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی شہری ماجد السھلی نےعمرہ زائرین کی قدیم اشیا سے عجائب گھر بنایا ہے۔ قدیم زمانے میں عمرہ زائرین قافلوں کی صورت میں سعودی عرب آتے تھے۔ ان کے پاس برتن بھی ہوا کرتے تھے۔  
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ماجدالسھلی نے بتایا کہ عمرہ زائرین کے قافلے سفر کے دوران جو اشیا استعمال کرتے تھے انہیں جمع کیا ہے اور وہ سب محفوظ ہیں۔

السھلی 24 برس سے یہ نوادر جمع کررہے ہیں۔ (فوٹو العربیہ)

سعودی شہری جو ’الجموم‘ میوزم قائم کیے ہوئے ہے کا کہنا ہے کہ تقریبا 24 برس عمرہ زائرین کے نوادر جمع کرنے میں لگائے ہیں۔
السھلی نے بتایا کہ عمرہ زائرین کا سامان کوئی غیرمعمولی نہیں مگر چونکہ اس کا تعلق سفر عمرہ سے ہے اس وجہ سے اہم ہے۔ 70 برس سے کہیں زیادہ پرانے عمرہ زائرین کے نوادر محفوظ ہیں۔ ماضی میں عمرہ زائرین زمزم  محفوظ کرنے اور لے جانے کے لیے خاص برتن لاتے تھے۔ 145 برس پہلے یہاں زمزم کے لیے جو برتن استعمال ہوتے تھے وہ ’الدوارق‘، الشربات‘، الذفہ‘ ’الترامس‘، ’الزمزمیات‘ کے نام سے  معروف تھے۔ اس زمانے میں لکڑی کے فرج، لکڑی اور چرم کے کپ بھی زائرین کو زمزم پیش کرنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ 
ماجدالسھلی نے بتایا کہ عمرہ زائرین کے اونٹوں کے قافلے کا سامان بھی محفوظ ہے۔ 
 عجائب گھر میں کئی قسم کے رومال بھی ہیں۔ مثلا شاہ خالد، شاہ فیصل اور شاہ سعود کے عہد میں عمرہ زائرین خاص قسم کے رومال سروں پر رکھا کرتے تھے جن پر منی، مزدلفہ اور عرفات کا نقشہ بنا ہوا ہوتا تھا۔ اسی طرح کیمرے کی شکل کا ایک کھلونا ہوتا تھا اس میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی تصاویر پر مشتمل فلم چپ اور کاغذی ڈسک لگی ہوتی تھی۔ اس میں مقام ابراہیم، حجر اسود اور خانہ کعبہ دیکھا جاسکتا تھا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: