Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان کو تفریحی مقامات پر ہتھیار لے جانے سے منع کردیا گیا

اگست 2021 میں کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد جنگجوؤں نے تفریحی پارکس کا رخ کرنا شروع کردیا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)
افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کو تفریحی مقامات پر ہتھیار لے جانے سے منع کردیا گیا ہے، اب وہ فوجی وردی، جنگی گاڑیوں اور ہتھیاروں سمیت ایسے مقامات پر نہیں جا سکیں گے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسلامی امارات کے مجاہدین کو فوجی وردی، فوجی گاڑیوں اور ہتھیار لے کر تفریحی پارکوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’وہ تفریحی پارکوں کے تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کرنے کے پابند ہیں۔‘
طالبان جنگوؤں میں سے زیادہ تر نے اپنی زندگی کے 20 سال امریکی حمایت رکھنے والی حکومت کے خلاف لڑتے ہوئے گزارے، اور گذشتہ برس اگست میں اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے تفریحی مقامات کا رخ کرنا بھی شروع کردیا تھا۔
طالبان حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اس اقدام کو ملک کے قوانین کے بارے میں  نرمی کے تاثر کو اُجاگر کرنے کی ایک اور کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
طالبان نے 1996 سے 2001 کے درمیان اپنے دور حکومت کے دوران سخت گیر موقف اپنانے اور اکثر اپنے طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لیے ظالمانہ اقدامات کرنے کے طور پر شہرت حاصل کی تھی۔
تاہم اب اگست 2021 میں اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے افغانیوں اور دنیا بھر کے سامنے اپنا قدرے معتدل چہرہ پیش کیا ہے اور یہ رویہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہیں افغانستان میں انسانی بحران کا سامنا ہے۔

طالبان جنگجوؤں کے لیے کابل کے بڑے تفریحی پارک خصوصی دلچسپی کا باعث ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

طالبان جنگجوؤں کے لیے کابل کے بڑے تفریحی پارک خصوصی دلچسپی کا باعث ہیں جہاں وہ اکثر سیر کے لیے جاتے ہیں۔
طالبان جنگجوؤں کے لیے خاص طور پرکشش کابل کے سب سے بڑے تفریحی پارکوں میں سے ایک تھا اور شہر کے مغربی مضافات میں قرغہ کے ذخائر میں پانی کے کنارے پارک تھا۔
اس دوران انہوں نے خودکار ہتھیار اٹھا رکھے ہوتے ہیں، جس پر پارک میں موجود افراد پریشانی کا شکار ہوتے ہیں۔
طالبان جنگجوؤں نے نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 15 اگست 2021 کو طالبان کے دارالحکومت پر قبضے سے قبل ان میں بیشتر کبھی کابل نہیں آئے تھے۔
انہوں نے باتیا کہ اسی لیے ان میں سے کچھ تفریحی مقامات کی سیر کی خواہش مند تھے۔

شیئر: