Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیا حریم شاہ ایم کیو ایم میں شامل ہورہی ہیں؟‘

الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت تین ہفتوں تک جاری رہے گی۔ (تصویر: اے ایف پی)
پاکستانی ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ ہمیشہ کسی نہ کسی تنازع کی وجہ سے سوشل میڈیا اور روایتی میڈیا میں خبروں میں رہتی ہیں۔
کچھ دنوں پہلے وہ پاکستان سے برطانیہ روانہ ہوئی تھیں اور ایئرپورٹ پر ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ انہوں نے ایک ویڈیو بنائی تھی جس کے بعد پاکستانی حکام نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیقات بھی عندیہ دیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے اس ویڈیو کو مذاق قرار دیا اور پھر سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ان کے خلاف تحقیقات سے روکا جائے۔
اب سوشل میڈیا پر حریم شاہ کی ایک اور ویڈیو وائرل ہے۔ ٹک ٹاک سٹار متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین سے لندن کے ایک کورٹ کے باہر ملنے پہنچ گئیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں الطاف حسین کو حریم شاہ کو دعائیں دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
الطاف حسین ویڈیو میں حریم شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’اللہ خوش رکھے آپ کو۔‘
حریم شاہ ان سے پوچھتی ہیں ’کیسے ہیں آپ؟‘ جس کے جواب میں الطاف حسین انہیں جواب دیتے ہیں کہ وہ بلکل ٹھیک ہیں۔
ایم کیو ایم کے بانی انہیں کہتے ہیں کہ ’میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہر مسئلے میں خوش رکھے اور ہر پریشانی اور مصیبت سے بچائے۔‘
تاہم الطاف حسین نے حریم شاہ کے ساتھ تصویر بنوائے بغیر چلے گئے۔
سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو پر طنزیہ و مزاحیہ تبصرے کرتے نظر آرہے ہیں۔
یمنیٰ طارق نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں پوچھا ’کیا حریم شاہ ایم کیوایم میں شامل ہورہی ہیں؟‘

عظیم بٹ نامی صارف کہتے ہیں کہ ’الطاف حسین تمام مسائل سے بچ سکتے ہیں لیکن ’یاد رکھیں حریم شاہ سے نہیں بچ سکتے۔‘

الطاف حسین سے ملاقات کے بارے میں حریم شاہ کا کہنا تھا کہ ’ہم یہاں ایسے ہی آئے ہوئے تھے اور کنگسٹن کراؤن کورٹ کے باہر ہم موجود تھے یہاں پر پاکستانی میڈیا کھڑا تھا تو انہوں نے کہا کہ آج کورٹ میں الطاف حسین کی سماعت ہے اور ان کو بلایا گیا ہے۔‘
ٹک ٹاک سٹار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے گارڈز نے انہیں سماعت کے بعد ان سے ملنے سے روکا۔
حریم شاہ کا کہنا تھا کہ انہیں اچھا لگا کہ ایم کیو ایم کے بانی وہاں رکے اور ان سے بات کی۔
واضح رہے برطانیہ میں مقیم بانی الطاف حسین کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت لندن کے کنگسٹن کراؤن کورٹ میں رواں ہفتے شروع ہوئی تھی۔
پیر سے شروع ہونے والی سماعت میں الطاف حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے 22 اگست 2016 کو لندن سے ایک ٹیلیفونک خطاب میں اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسایا۔ انہیں اسی کیس میں جون 2019 میں گرفتار بھی کیا گیا تھا، تاہم انہیں بعد ضمانت پر رہائی دے دی گئی تھی۔
واضح رہے اکتوبر 2019 میں سکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین پر ان کی ایک متنازع تقریر سے متعلق ایک کیس میں دہشت گردی کے جرم میں فرد جرم عائد کی تھی۔
الطاف حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت تین ہفتوں تک جاری رہے گی۔
واضح رہے الطاف حسین نے سندھ کے ساحلی شہر کراچی میں 22 اگست 2016 کو لندن سے ٹیلیفون کے ذریعے ایک ’پاکستان مخالف تقریر کی تھی جس کے بعد ان پر پاکستان میں تقاریر پر پابندی کرنے پر پابندی ہے۔
ان کی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

شیئر: