انڈیا کی بُلبل لتا منگیشکر کی زندگی کا سفر تصاویر میں
انڈیا کی بلبل لتا منگیشکر نے تقریباً سات دہائیوں تک سننے والوں کے کانوں میں رس گھولا۔
اتوار چھ فروری کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں ان کا انتقال ہوا۔ ان کی وفات پر ان کے مداح سوگ میں ہیں۔ وہ پورے برصغیر کی مشہور گلوکارہ تھیں۔
لتا منگیشکر کو پدم بھوشن، پدم بھوشن، بھارت رتن اور دادا صاحب پھالکے اور فرانس کے اعلیٰ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
لتا منگیشکر 1929 میں پیدا ہوئیں۔
لتا منگیشکر نے مختلف زبانوں میں ہزاروں گانے گائے۔ (فوٹو: فائل)
وہ پاکستانی شہنشاہ غزل کی مداح تھیں۔ ان کے بارے میں لتا کا کہنا تھا کہ ان کے گلے میں بھگوان بولتے ہیں۔ (فوٹو: فلم ہسٹری)
گزشتہ برس عدنان سمیع خان نے آشا بھوسلے، نورجہاں اور لتا منگیشکر کی ایک یادگار تصویر شیئر کی تھی۔
مشہور گلوکارہ آشا بھوسلے ان کی بہن ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
1960 میں پہلے مہاراشٹر ڈے کے موقعے پر لتا منگیشکر نے وزیراعظم جواہر لال نہرو اور موسیقار وسنت دیوسائی کی موجودگی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ (فوٹو: فلم ہسٹری)
معروف انڈین فلم ساز بونی کپور اور اداکارہ سری دیوی لتا جی کے ساتھ۔ (فوٹو: بونی کپور)
انہوں نے گلوکار محمد رفیع کے ساتھ بھی گیت گائے۔ ان میں اختلافات کی خبریں بھی آئیں۔ (فوٹو: فلم ہسٹری)
لتا منگیشکر اپنی بہنوں میں سب سے بڑی تھیں۔
لتا جی اور ان کی بہنوں کی اپنے والدین کے ساتھ تصویر۔
لتا منگیشکر ہندی کے علاوہ مراٹھی اور بنگالی میں بھی گانے گائے۔ ان کا تعلق ایک موسیقار گھرانے سے تھا۔