سعودی عرب میں دس فروری ’عرب نسل کے چیتے‘ کا دن قرار
سعودی عرب میں دس فروری ’عرب نسل کے چیتے‘ کا دن قرار
جمعرات 10 فروری 2022 5:16
عرب نسل کے چیتے کی نسل نایاب ہوتی جارہی ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں 10 فروری کو عرب نسل کے چیتوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
العلا رائل کمیشن نے عرب نسل کے چیتوں کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں ان میں سے ایک عرب نسل کے چیتوں کےلیے شرعان محفوظ قومی جنگل میں سینٹر کا قیام ہے۔ یہ سینٹر عرب نسل کے چیتوں کی افزائش میں کردار ادا کرے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جو العلا رائل کمیشن کی مجلس انتظامیہ کے سربراہ بھی ہیں، نے فروری 2019 میں عرب نسل کے چیتوں کے تحفظ کے لیے عالمی فنڈ قائم کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
العلا رائل کمیشن عرب نسل کے چیتوں سے متعلق مفید معلومات عام کرنے کے لیے متعدد پروگرام کر چکا ہے۔ ستمبر2021 میں بتایا گیا تھا کہ العلا میں مادہ چیتے نے جنم لیا۔ اس سے چیتوں کی افزائش کے خیال کو تقویت پہنچی ہے۔
عرب نسل کے چیتوں کے تحفظ سے متعلق عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس نسل کے چیتوں کی تعداد 200 سے زیادہ نہیں۔ غیر قانونی شکار کی وجہ سے چیتوں کی یہ نسل کامیاب ہو گئی ہے۔
سعودی عرب نے شرعان محفوظ قومی جنگل کا انتخاب عرب نسل کے چیتوں کی افزائش کے لیے کیا ہے۔ وہاں ایسے متعدد مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے جہاں چیتوں کو بسایا جا سکے اور ان کی نسل بڑھانے کے امکانات روشن ہوں۔
عرب نسل کے چیتے بلند پہاڑوں میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ سعودی عرب، امارات، یمن اورعمان ان کا وطن ہیں۔ ان کی نسل نایاب ہوتی جا رہی ہے۔
مادہ چیتا 58 سے 100 روز کے دوران حمل کے بعد غار یا جنگل کے کسی الگ تھلگ مقام پر ایک سے تین تک بچے جنم دیتی ہے۔ اس کے بچے کم از کم چار ہفتے تک باہر نہیں نکلتے۔ ان کی اوسط عمر 8 سے دس سال تک کی ہوتی ہے۔ نسلی افزائش کے مراکز میں ان کی عمر 20 سال تک ریکارڈ کی گئی ہے۔
عرب نسل کے چیتے میں منفرد خوبیاں پائی جاتی ہیں۔ ان کا رنگ کھلا ہوا زردی مائل سنہرا ہوتا ہے۔ جسم کے بیشتر حصوں میں نشانات نظر آتے ہیں۔ آنکھیں نیلی اور افریقی نسل کے چیتوں سے ملتی ہیں۔
مادہ چیتے کا وزن 20 کلو گرام اور نر کا 30 کلو گرام کے لگ بھگ ہوتا ہے۔ افریقہ اور ایشیا کے چیتوں کے مقابلے میں عرب نسل کے چیتوں کا سائز چھوٹا ہے۔