Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سر میں کیل ٹھونکنے کا واقعہ، ’خاتون ڈپریشن کی مریضہ ہیں‘

چار فروری کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک خاتون کو علاج کے لیے لایا گیا تھا جن کے سر میں کیل پیوست تھی۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)
پشاور پولیس نے کہا ہے کہ جس خاتون کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی وہ ڈپریشن کی مریضہ ہیں۔
جمعے کو ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید نے بتایا کہ ’خاتون کا ماہر نفسیات سے طبی معائنہ کرایا گیا۔میڈیکل چیک اپ کے مطابق خاتون ڈپریشن کی مریضہ ہیں۔‘
’حال ہی میں متاثرہ خاتون کے والد بھی فوت ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر نے انہیں دو ہفتے بعد دوبارہ چیک اپ کرانے کا مشورہ دیا ہے۔‘
ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید کے مطابق متاثرہ خاتون کا سال 2017 سے علاج چل رہا ہے۔
خیال رہے کہ خیال رہے کہ چار فروری کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک خاتون کو علاج کے لیے لایا گیا تھا جن کے سر میں کیل پیوست تھی۔
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہونے کے بعد سی سی پی او نے خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کے واقعے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب متاثرہ خاتون بس گلہ نے پولیس کو اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ ’کسی شخص نے میرے سر میں کیل نہیں ٹھونکی۔‘
’گھر میں کام کاج کے دوران جنات کی آمد ہوئی۔ مجھے جنات کے اثرات کی شکایت ہے۔‘
’متاثرہ خاتون کے بیان کے مطابق کمرے کے سامنے گری تو میرے سر میں کیل داخل ہوئی اور زخمی ہوگئی۔‘
واضح رہے کہ پشاور میں خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کی ذمہ داری متاثرہ خاتون کے شوہر نے گذشتہ روز جنات پر عائد کر دی تھی۔
پشاور پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کے شوہر کا سراغ لگا کر معاملے کے حقائق جاننے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ میاں بیوی کا تعلق افغانستان سے ہے جبکہ سر میں کیل پیوست کرنا نرینہ اولاد کے لیے نہیں بلکہ نفسیاتی مسئلے سے نمٹنے کے لیے تھا۔

شیئر: