خلا میں بھیجی گئی دوربین کی پہلی سیلفی، ’خوشی کی خبر ہے‘
ناسا نے کہا تھا کہ سیلفی لینا ممکن نہیں ہوگا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
خلا میں بھیجی جانے والی دوربین ’جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ‘ نے ایک ستارے کی تصویر اور اپنی سیلفی لے لی ہے۔
سنیچر کو امریکی خلائی ادارے ناسا نے اعلان کیا ہے کہ جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ نے پہلی بار ستارہ دیکھا ہے اور اس کی تصویر بھیجی ہے۔
اس کے علاوہ ٹیم نے ’سیلفی‘ بھی لی ہے جو ٹیلی سکوپ کے باہر لگے کسی کیمرے سے نہیں بلکہ این آئی آر کیم پر موجود ایک خاص لینس سے لی گئی ہے۔
ناسا نے کہا تھا کہ سیلفی لینا ممکن نہیں ہوگا، تاہم ایسا ہونے پر خلا میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک اور خوشی کی خبر ہے۔
خلابازوں کو امید ہے کہ اس سے رواں برس موسمِ گرما تک وہ کائنات کے راز معلوم کرنے کا آغاز کر دیں گے۔
ستارے کی لی گئی تصویر کے لیے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کے ایک شیشے سے لگ کر روشنی نیئر انفراریڈ (این آئی آر) کیمرے پر جا کر لگی جو کہ اس ٹیلی سکوپ کا تصویر لینے والا مرکزی آلہ ہے۔
ایک بیان میں یونیورسٹی آف ایریزونا کی پروفیسر برائے فلکیات اور این آئی آر کیمرے کی مرکزی تفتیش کار مارسیا ریک نے کہا ہے کہ ’ہمیں دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ لائٹ این آئی آر کیم تک اپنا راستہ بنا رہی ہے۔‘
تصویر لینے کا عمل 2 فروری کو شروع ہوا تھا۔
واضح رہے کہ 10 ارب ڈالر کے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو 25 دسمبر کو خلا میں بھیجا گیا تھا۔ یہ اب کرہ ارض کی سیدھ میں، سورج کے گرد زمین سے 15 لاکھ کلو میٹر دور ہے۔
جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ اپنا مشن موسم گرما میں شروع کرے گا، جس کے تحت کائنات کی تقریباً 14 ارب سال پرانی صورتحال کا پتہ لگایا جائے گا۔