کہکشاؤں کی کھوج، جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کی لانچ 24 دسمبر کو
ناسا نے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو لانچ کرنے کے لیے تاریخ کی تصدیق کی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کہکشاؤں کی کھوج لگانے اور خلا میں دریافت کے نئے دور کی امید لے کر آنے والی دوربین جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو 24 دسمبر کو مدار میں روانہ کیا جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ناسا نے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو لانچ کرنے کے لیے تاریخ کی تصدیق کی ہے۔
جیمز ویب ٹیلی سکوپ کائنات کے ان حصوں کی دیکھنے کی کوشش کرے گی جنھیں ہبل سپیس ٹیلی سکوپ بھی نہیں دیکھ پائی ہے۔
اس نئی ٹیلی سکوپ کا نام جیمز ای ویب کے نام پر رکھا گیا ہے جنہوں نے 1960 کی دہائی میں خلائی ایجنسی ناسا کی قیادت کی تھی۔
یہ ٹیلی سکوپ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی دور بین ہوگی۔ اس کی مدد سے محققین 13 ارب 50 کروڑ سال پہلے کے ستارے اور کہکشاں دیکھنے کی کوشش کریں گے۔ یعنی وہ ستارے اور کہکشاں جو بگ بینگ کے کچھ کروڑوں سال بعد بنے۔
اس ٹیلی سکوپ کو لانچ کرنے والی کمپنی ایئرین سپیس نے سنیچر کو اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو 24 دسمبر کو لانچ کیا جائے گا۔ اسے اس دن (24دسمبر کو) گرین وچ مین ٹائم کے مطابق 12:20 بجے مدار میں بھیجا جائے گا۔‘
اس سے پہلے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو 18 دسمبر کو مدار میں روانہ کیا جانا تھا تاہم تکنیکی مسئلے کی وجہ سے اس کی لانچ روک دی گئی تھی۔
تکنیکی ماہرین 10 ارب ڈالر کی جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو لانچ وہیکل اڈیپٹر پر بٹھانے کی کوشش کر رہے تھے تاہم اس دوران ٹیلی سکوپ اور لانچ وہیکل اڈیپٹر کو ایک دوسرے سے جوڑے رکھنے والا ایک بینڈ غیر متوقع طور پر نکل گیا۔
ناسا کے مطابق اس کی وجہ سے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کے پورے نظام میں تھرتھراہٹ شروع ہوگئی تھی۔