’ حوثیوں کے حملے عرب اور بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ‘
عرب پارلیمانی کانفرنس کے شرکا نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
عرب پارلیمانی آرگنائزیشن نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے۔
قاہرہ میں ہونے والی 32 ویں عرب پارلیمانی کانفرنس کے شرکا نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
سعودی عرب کی نمائندگی مجلس شوری کے وفد نے کی جس کی قیادت شوری کے سیکریٹری جنرل محمد المطیری کررہے تھے۔
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق عرب پارلیمانی کانفرنس نے کہا کہ برادر ملک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے جارحانہ حملے عرب اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ عربوں کو اپنے اختلافات عرب لیگ کے دائرے میں ختم کرنا ہوں گے۔ علاقائی طاقتوں کو عربوں کے معاملات طے کرانے میں دخل اندازی کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔
کانفرنس نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین عربوں کا بنیادی مسئلہ تھا اور ہے۔
جب تک فلسطینی 4 جون 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں خودمختار ریاست قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو تمام عرب تائید وحمایت کرتے رہیں گے۔
اعلامیے میں اندرونی و بیرونی چیلنجوں سے نمٹنے، عرب اتحاد کو مضبوط بنانے، عربوں کے اختلافات کو پس پشت ڈالنے کے لیے مکمل عرب یکجہتی کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔
کانفرنس کے شرکا نے مشرق وسطی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ خصوصا ایٹمی ہتھیاروں سے پاک قرار دینے پربھی زور دیا ہے۔