پاکستانی وکیلوں کا کہنا ہے کہ ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے ان کے بھائی کو عدالتی حکم کی بنا پر رہا کر دیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو محمد وسیم کو رہا کر دیا گیا۔
قندیل بلوچ کو سنہ 2016 میں ان کے بھائی محمد وسیم نے گلہ گھونٹ کر قتل کیا تھا۔ محمد وسیم نے سوشل میڈیا پر اپنی بہن کے رویے کو ’ناقابل برداشت‘ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
قندیل بلوچ کیس: ملزم سعودی عرب سے پاکستان کے حوالےNode ID: 451236
-
لاہور ہائی کورٹ: قندیل بلوچ قتل کیس کا مرکزی ملزم بریNode ID: 644576
عوامی غم و غصے کی بنا پر پاکستان نے مبینہ طور پر ایک قانونی سقم کو بند کرتے ہوئے قانون سازی کی، جو خاندان کے افراد کو نام نہاد ’غیرت کے نام پر قتل‘ کرنے والوں کو معاف کرنے کی اجازت دیتا ہے، اس کی بجائے عمر قید کی سزا ہوگی۔
لیکن محمد وسیم کے چھ سال سے بھی کم وقت جیل میں گزارنے کے بعد عدالت نے اپیل پر فیصلہ سنایا کہ یہ غیرت کے نام پر قتل نہیں تھا اور اس نے ان کا اعترافی بیان بھی مسترد کر دیا۔
قتل سے متعلق پاکستان کے دیگر قوانین کے مطابق ماں کو انہیں معاف کرنے کی اجازت تھی۔
محمد وسیم کے وکیل سردار محبوب نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر وسیم کو جیل سے رہا کیا گیا ہے۔‘
باعزت بری ہو کر وسیم صاحب گھر تشریف لے جارہے ہیں
شکریہ لاہور ہائی کورٹ کہ آپ نے قندیل کے قاتل کو انصاف دیا
شکریہ پولیس کہ آپ نے بہت احتیاط سے اس کیس کے شواہد اکھٹے کیے
شکریہ پروسیکیوشن کہ آپ نے اس کیس کو لڑنے کی لیے دن رات ایک کر دی
آپ سب کا بہت شکریہ pic.twitter.com/uOoPfCaPpg— Nighat Dad (@nighatdad) February 19, 2022