Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں بحران کے خاتمے کےلیے کام کر رہے ہیں: سعودی وزیر خارجہ

فیصل بن فرحا ن نے میونخ کانفرنس کے تحت مباحثے سے خطاب کیا ہے ( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب عالمی سطح پر مشرق وسطی اور دنیا بھر میں قیام امن کے لیےکی جانےوالی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق میونخ میں امن کانفرنس کے تحت مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کریمن میں بحران کے خاتمے اور جنگ بندی  کےلیے کام کررہا ہے۔ اس مسئلے کے اس سیاسی حل کے لیے سنجیدہ ہیں جو یمن کے تمام فریقوں کےلیے قابل قبول ہو‘۔ 
انہوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ مملکت نے 22 مارچ 2021 کو یمنی مسئلے کے حل کی تجویز پیش کی تھی جو جنگ بندی اور سیاسی حل کے حوالے سے تھی۔ 
 انہوں نے مزید کہا کہ’ حوثی ملیشا نے جنگ بندی کے حوالے سے پیش کیے جانے والے تمام نکات کو مسترد کرتے ہوئے ڈرونز اور بیلسٹیک میزائلوں کے ذریعے شہری آبادی اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھا ہے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ’ یمن میں قائم اتحادی فورس کا بنیادی ہدف یمن کی آئینی حکومت وہاں کی عوام حفاظت اور قیام امن کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ تمام فریقیوں کے لیے مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے‘۔
ایرانی جوہری پروگرام پر بین الاقوامی مذاکرات کے حوالے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایٹمی معاہدے میں بہت سے خامیاں ہیں جنہیں بات چیت اور سیاسی مذاکرات کے ذریعے دورکیاجانا چاہئے، جس کا اہم مقصد خطے اور دنیا کوجوہری پھیلاو سے محفوظ بنانا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ مملکت اور ایران کے مابین مذاکرات میں خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی، اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ایران جوہری پروگرام کے حوالے سے مثبت ردعمل ظاہر کرے۔
 

شیئر: