مملکت مخالف ٹوئٹس پر غیرملکی ملازم برطرف، متعلقہ اداروں کے حوالے
ایس ٹی سی نے تحقیقات کے بعد غیرملکی کا ملازمت کا معاہدہ ختم کیا( فوٹو: سبق)
سعودی ٹیلی کام ایس ٹی سی نے مملکت کی توہین کا الزام ثابت ہونے پر اپنےغیرملکی کارکن کو برطرف کرکے متعلقہ اداروں کے حوالے کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ایس ٹی سی نے بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا پر غیرملکی کارکن کی جانب سے مملکت مخالف ٹوئٹس کی شکایت ملنے پر حقائق کا پتا لگایا تو معلوم ہوا کہ یہ غیرملکی کارکن کمپنی کے ایک پروجیکٹ پر کام کررہا ہے۔
حقیقت سامنے آنے پرغیرملکی کا ملازمت کا معاہدہ ختم کرکے متعلقہ اداروں کے حوالے کردیا گیا۔
ایس ٹی سی نے بیان میں کہا کہ کئی برس سے ایک اکاؤنٹ سے مملکت مخالف ٹوئٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے تھے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ کمپنی کے ایک پروجیکٹ پر کام کرنے والے غیرملکی کا ہے۔
بیان میں ایس ٹی سی نے اطمینان دلایا کہ وطن عزیز کی عزت کا خیال رکھا جاتا ہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپروائی نہیں برتی جاسکتی۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا کے صارفین نے جس غیرملکی کارکن کے مملکت مخالف ٹوئٹس پر برہمی کا اظہار کیا، اس کا تعلق ایک عرب ملک سے ہے۔