Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کے بڑے شہروں کا مکمل کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں: روس

کریملن ترجمان نے کہا کہ ’امریکہ اور یورپ روس کو مجبور کر رہے ہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے بڑے شہروں پر کنٹرول حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے، لیکن صدر ولایمیر پوتن کے حکم پر اس کارروائی کو ابھی روکا ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوو نے کہا کہ ’پوتن نے فوری طور پر حملہ نہ کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ عام شہری زیادہ تعداد میں ہلاک ہو سکتے ہیں۔‘
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وزارت دفاع بڑے شہروں پر کنٹرول حاصل کر سکتی ہے جو پہلے ہی تقریباً پورے گھیرے میں ہیں۔ انسانی انخلا کےلیے کچھ علاقوں میں راستہ دیا جائے گا۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’امریکہ اور یورپ روس کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ بڑے شہروں پر حملہ کرے تاکہ وہ ہمارے ملک کو عام شہریوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرا سکیں۔‘
انہوں نے چین سے فوجی مدد مانگنے کی خبروں کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’روس کے پاس اس آپریشن کو جاری رکھنے کی صلاحیت ہے۔‘
جنگ اور مذاکرات
دوسری جانب جنگ کے ماحول میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔
پیر کو روس اور یوکرین کے درمیان مزاکرات کا تازہ ترین دور ہوا جس میں ’یوکرین نے امن، فوری جنگ بندی اور روسی فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا۔‘
یوکرین کے مرکزی مذاکرات کار میخائلو پودولیاک نے کہا کہ ’اس کے بعد ہی ہم علاقائی تعلقات اور سیاسی تفرقات پر بات کر سکتے ہیں۔‘
یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ ’ان مذاکرات میں ہمارا مقصد ہے کہ یوکرین کو امن اور سکیورٹی کےلیے ضروری نتائج ملیں۔ مقصد ہے کہ دونوں صدور کی ملاقات ہو جس کا لوگ یقیناً انتظار کر رہے ہیں۔‘

حکومت کے مطابق ابھی تک 13 سو یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

دوسری طرف روسی مذاکراتی ٹیم کے اہم رکن لیونڈ سلٹسکی نے کہا کہ ’ہم اہم پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔‘
یوکرین کی حکومت کے مطابق ابھی تک 13 سو یوکرینی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک یوکرین سے 27 لاکھ افراد نکل چکے ہیں اور بڑی تعداد نے پولینڈ میں پناہ لی ہے۔

شیئر: