سعودی ایڈمنسٹریٹو کورٹ مکمل ڈیجیٹل بننے والی پہلی عدالت
عدالتی طریقہ کار اب ای پورٹل کے ذریعے انجام دیا جا سکتا ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں ایک انتظامی عدالت جمعے کو آن لائن ہونے پر مملکت میں مکمل طور پر ڈیجیٹل بننے والی پہلی عدالت بن جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی کمشنری وادی الدواسر میں انتظامی عدالت منتقلی کے بعد اپنی عمارت کوعدالت کے طور پر استعمال نہیں کرے گی۔
ایڈمنسٹریٹو جوڈیشری کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹرعلی المہیدب نے کہا ہے کہ مستفید ہونے والے ’معین ای سروس پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں جو لوگوں کو 20 سے زیادہ عدالتی خدمات پیش کرتا ہے۔‘
سعودی انتظامی عدالتوں میں تمام عدالتی طریقہ کار اب ای پورٹل کے ذریعے ڈیجیٹل طریقے سے انجام دیا جا سکتا ہے جس کے ذریعے مخالف فریق عدالت میں جائے بغیر اپنے قانونی مقدمات درج کرا سکتے ہیں۔
المہیدب نے کہا کہ مدعی ڈیجیٹل طور پر مقدمہ دائر کر سکتے ہیں جبکہ مدعا علیہان پلیٹ فارم کے ذریعے چیلنجز جمع کر سکتے ہیں۔ دونوں مخالف جماعتیں اسی طرح درخواستوں کا تبادلہ کر سکتی ہیں۔
اس اقدام کا مقصد عدالتی وقت کو کم کرنا، فراہم کردہ خدمات کے معیار کو بڑھانا، قانونی چارہ جوئی کو آسان اور ڈیجیٹل تبدیلی کو بہتر بنانا ہے۔
یونیفائیڈ نیشنل پلیٹ فارم کے مطابق درخواست دہندہ آئی ڈیز اورابشر کاؤنٹ کے ساتھ اپنی عدالتی کیس کی خدمات کو مکمل کرنے کے لیے ’معین‘ سسٹم تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
فراہم کی جانے والی کچھ خدمات میں مقدمہ دائر کرنا، حاضری ثابت کرنا، مقدمے میں نمائندہ شامل کرنا، اپیل کرنا، قانونی کیس کی تفصیلی انکوائری حاصل کرنا، الیکٹرانک جوڈیشل سیشنز میں شرکت کرنا، میمورنڈا داخل کرنا، کیس کی حیثیت کے بارے میں پوچھ گچھ اور تقرری کرنا شامل ہیں۔
بورڈ آف گریوینسز ایک آزاد انتظامی عدالتی ادارہ ہے جو انتظامی عدالتوں کے سامنے دائر کیے جانے والے مقدموں کے ذریعے انتظامیہ پر انصاف، مساوات اور موثر عدالتی کنٹرول چاہتا ہے۔ اس کا مقصد قوانین اور ضوابط کے مناسب اطلاق کو یقینی بنانا ہے۔ یہ حقوق کا تحفظ بھی کرتا ہے اور شرعی قانون کا اطلاق کرتا ہے۔