Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ میں گورنر راج کے بغیر اب کوئی دوسرا حل نہیں: شیخ رشید

تحریک انصاف کے ناراض ارکان قومی اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں منظرعام آئے (فائل فوٹو: اے پی پی)
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سندھ میں گورنر راج کے بغیر اب کوئی دوسرا حل نہیں ہے کیونکہ سندھ حکومت ہارس ٹریڈنگ کرکے کھلم کھلا آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
جمعرات کی شام ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’اب بلیک میلرز، ووٹ بیچنے اور خریدنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو اب سندھ میں گورنر راج لگانا پڑے گا۔‘
قبل ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا تھا کہ سندھ ہاؤس میں کوئی کارروائی نہیں کر رہے اور نہ ہی پولیس بھیج رہے ہیں۔
’سندھ ہاؤس میں جو خرید و فروخت ہورہی ہے وہ سب کے سامنے آگیا ہے۔ اس کے بعد وزیراعظم کو سندھ میں گورنر راج لگا دینا چاہیے۔‘
انہوں نے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے بارے میں کہا کہ ضمیر کے نہیں پیسوں کے لالچ میں سندھ ہاؤس گئے ہیں۔
پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے ناراض اور مبینہ طور پر لاپتا ارکان قومی اسمبلی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں منظرعام پر آنے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’ایکشن کے ڈر سے لوٹے ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔‘
فواد چوہدری نے جمعرات کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’پچھلے پانچ لوگوں کو 15 سے 20 کروڑ ملے۔ خچروں اور گھوڑوں کی منڈیاں لگ گئیں، باضمیر ہوتے تو استعفیٰ دیتے۔
’سپیکر کو ان ضمیر فروشوں کو تاعمر نااہل قدر دینے کی کارروائی کرنی چاہیے۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کی سہ پہر کو سندھ ہاؤس میں موجود فیصل آباد سے راجا ریاض، مظفر گڑھ سے باسط بخاری، پشاور سے نور عالم خان اور فیصل آباد سے نواب شیر وسیر نے نجی ٹی وی چینلز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان پر پیسے لینے کا الزام غلط ہے اور وہ اپنی مرضی سے سندھ ہاؤس میں قیام پذیر ہیں۔
حکمراں جماعت تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’تاریخ گواہ ہے جس نے عمران خان کو چھوڑا اس کی سیاست ختم۔ اپنے حلقے سے جیتنا ناممکن ہو جائے گا جیسے جاوید ہاشمی۔ سیاست میں پھر کم بیک کرنا مشکل ہو جائے گا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’عوام عمران خان کے ساتھ ہے۔ 2023 کے جنرل الیکشن میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ ٹاپ ڈیمانڈ ہو گا۔‘

شیئر: