طیارہ حادثہ: چین کی تحقیقات کے لیے امریکہ کو دعوت
اہلکار نے بتایا کہ ریکارڈنگ کے مواد کو تجزیے کے لیے بیجنگ بھیج دیا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
چین میں تلاشی کے کام پر مامور عملے نے چائنا ایسٹرن ایئرلائنز کے تباہ ہونے والے مسافر طیارے کے دوسرے بلیک باکس کی تلاش شروع کر دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حادثے کی تحقیقات کی قیادت چین کر رہا ہے لیکن امریکہ کو بھی اس میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے کیونکہ طیارہ امریکہ میں ہی ڈیزائن کیا گیا تھا۔
سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے اے سی) کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق بدھ کو ملنے والا پہلا بلیک باکس کاک پٹ وائس ریکارڈر تھا۔
اہلکار نے بتایا کہ ریکارڈنگ کا مواد متاثر ہونے سے بچ گیا اور اسے تجزیے کے لیے بیجنگ بھیج دیا گیا ہے۔
کاک پٹ وائس ریکارڈر تفتیش کاروں کو طیارے کے تین پائلٹوں کے درمیان رابطے کی تفصیلات فراہم کرے گا۔
حادثے کی وجہ کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا ہے۔
چینی حکام نے کہا کہ ’پائلٹوں نے تیزی سے اترنے کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی بار بار کالوں کا جواب نہیں دیا۔‘
سی اے اے سی کے عہدیدار ژو تاؤ نے پہلے بلیک باکس کے حوالے سے بتایا کہ ’ابتدائی معائنے سے معلوم ہوا ہے کہ ریکارڈر کے بیرونی حصے کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم سٹوریج یونٹس نسبتاً مکمل ہیں۔
ژو نے کہا کہ ’بلیک باکس کو بیجنگ کے ایک انسٹی ٹیوٹ کو ڈی کوڈنگ کے لیے بھیجا جا رہا ہے لیکن اس عمل میں کتنا وقت لگتا ہے اس کا انحصار نقصان کی حد پر ہوگا۔‘
سی اے اے سی میں ہوائی جہاز کی تحقیقات کے سربراہ ماؤ یانفینگ نے کہا کہ پیر کو پرواز کے راستے میں موسم ہوائی جہاز کے لیے خطرہ نہیں بنا تھا اور ایئر کنٹرولرز نے ٹیک آف کے بعد اور اس کی ہنگامی لینڈنگ سے پہلے اس سے رابطہ کیا تھا۔
پیر کو چین کا مسافر طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے، جنوب مغربی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
چین کے سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے پیر کو صوبائی ایمرجنسی مینجمنٹ بیورو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ’چین کا ایسٹرن ایئرلائنز کا بوئنگ 737 طیارہ ووژو شہر کے قریب گوانگسی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا۔‘