شہری پاکستان سفر کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں: امریکی محکمہ خارجہ
امریکہ نے اپنے شہریوں کو بلوچستان اور خیبرپختونخوا سفر کرنے سے روکا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے باعث پاکستان سفر کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے چار اپریل کو جاری ہونے والی اس ٹریول ایڈوائزری میں پاکستان کو لیول تھری میں رکھتے ہوئے دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق دہشت گردی اور اغوا کے واقعات کے باعث صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت سابق فاٹا کے اضلاع کے سفر سے بھی روکا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دہشت گردی اور ممکنہ مسلح تصادم کے پیش نظر لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں بھی جانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کی سازش جاری ہے، دہشت گرد ٹرانسپورٹ کے مراکز، مارکیٹوں، شاپنگ مالز، عسکری تنصیبات، ایئر پورٹس، یونیورسٹیوں، سیاحتی مقامات، سکولوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں اور سرکاری مقامات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
’ماضی میں دہشت گرد امریکی سفارتکاروں اور سفارتی مقامات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں دہشت گردانہ حملے ہوتے رہتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ واقعات بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سابق فاٹا کے اضلاع میں پیش آتے ہیں، بڑے پیمانے پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
بیان کے مطابق سال 2014 سے پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جب سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف باقاعدہ آپریشن کیا تھا۔
’بڑے شہروں بالخصوص اسلام آباد میں سیکورٹی کے لیے زیادہ وسائل موجود ہیں اور دیگر علاقوں کے مقابلے میں ان علاقوں میں موجود سکیورٹی فورسز کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے شاید زیادہ تیار ہوں۔ خطرات پھر بھی موجود ہیں تاہم اسلام آباد میں دہشت گرد حملوں کی تعداد کم ہے۔‘
دوسری جانب کورونا وائرس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو سب سے کم درجے کی کیٹیگری لیول ون میں شامل کیا گیا ہے۔ لیول ون سے مراد ہے کہ متعقلہ ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد کم ہے تاہم سفر سے قبل ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔