’مشرق وسطیٰ کو ایٹمی اسلحے سے پاک علاقے قرار دیا جائے‘
عالمی ادارے کے اجلاس میں سعودی عرب کا موقف پیش کیا گیا ہے( فوٹو ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی سفارتی مشن کے قائم مقام ناظم الامور محمد العتیق نے کہا ہے کہ’ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور جوہری اسلحے سے مکمل نجات کےلیے پہلے اقدام کے طور پر اس قسم کے اسلحہ سے خالی علاقے قائم کیے جائیں‘۔
’خصوصاً مشرق وسطیٰ کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ایٹمی اسلحے سے پاک علاقے قرار دیا جائے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق محمد العتیق بدھ کو نیویارک میں عالمی ادارے یو این ڈی سی کے اجلاس میں سعودی عرب کا موقف پیش کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ایٹمی اسلحے کےعدم پھیلاو کے معاہدے، ترک اسلحہ اورایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کے درمیان توازن ناگزیر ہے‘۔
محمدالعتیق نے کہا کہ ’سعودی عرب ایٹمی عدم پھیلاو کے معاہدے میں شامل ہے اور وہ معاہدے پر عمل درآمد کے مشن کا ساتھ دے رہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب اس بات کو ضروری سمجھتا ہے کہ خلا کا استعمال پر امن مقاصد تک محدود رہے۔ اسے ایسی ٹیکنالوجی کے لیے نہ استعمال کیا جائے جن کا تعلق امن مقاصد سے نہ ہو‘۔