عثمان طہ نے بتایا کہ 1970 میں پہلی مرتبہ قرآن کریم کی کتابت کی۔ (فوٹو: ایس پی اے)
دنیائے اسلام کے معروف خطاط عثمان طہ نے کہا ہے کہ ’30 برس سے مدینہ منورہ میں کنگ فہد کمپلیکس برائے اشاعت قرآن سے منسلک ہو کر قرآن پاک کی خطاطی کر رہا ہوں۔‘
’80 برس سے زیادہ عمر ہو جانے کے باوجود خوش نویسی خصوصاً قرآنی آیات کی خطاطی آج بھی پسندیدہ مشغلہ ہے۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عثمان طہ خوش نویسی میں متعدد سعودی اور بین الاقوامی اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔
عثمان طہ نے بتایا کہ ’نصف صدی قبل خوش نویسی کا ہنر اپنے والد سے سیکھا تھا۔ خوش نویسی کا باقاعدہ کورس بھی کیا۔ 1970 میں پہلی مرتبہ قرآن کریم کی کتابت کی۔‘
اس کے بعد مدینہ منورہ کے کنگ فہد کمپلیکس برائے اشاعت قرآن سے منسلک ہوگیا۔ جہاں 10 سے زیادہ بار قرآن پاک کی مکمل کتابت کی ہے۔
عثمان طہ کا کہنا ہے کہ’ قرآن کریم کی کتابت اور حفاظت کا آغاز قرآن کے نزول کے وقت ہی سے ہوگیا تھا ۔ صحابہ کرام قرآن کریم کی کتابت کیا کرتے تھے اور یہ کاتبین وحی کہلاتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قرآن کریم کی کتابت کرنے والے کا فرض ہے کہ وہ خود کو قرآن پاک کے قریب کرے۔ بچپن ہی میں قرآن پاک حفظ کر لیا تھا۔ قرآت کا فن بھی سیکھا جبکہ تفسیر کا علم بھی حاصل کیا۔‘
سعودی خطاط نے کہا کہ ’قرآن پاک کا مطالعہ بھی کیا ہوا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوا کہ قرآن پاک کی کتابت کرتے وقت آیات کریمہ کے معنی سمجھ میں آتے تھے اورایک خاص کیفیت کے ساتھ کتابت کا کام انجام دیتا رہا۔‘