Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں دو ڈالر فی بیرل کمی

خام تیل کی قیمت میں دو فیصد یعنی 2.04 ڈالر کمی ہوئی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
مختلف ممالک کا اپنے سٹریٹیجک ذخائر میں سے خام تیل اور اس کی مصنوعات استعمال کرنے کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی فی بیرل قیمت 2 ڈالر کم ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو خام تیل کی قیمت میں دو فیصد یعنی  2.04 ڈالر کمی ہو کر فی بیرل 100.74 ڈالر ہو گئی ہے۔ جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 1.94 ڈالر کم ہو کر 96.32 ڈالر ہو گئی ہے اور برینٹ کی قیمت میں 1.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی تیل کی قیمت ایک فیصد کم ہوئی ہے۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے) کے رکن ممالک اگلے چھ ماہ میں چھ کروڑ بیرل تیل جاری کریں گے جبکہ امریکہ نے مارچ میں 18 کروڑ بیرل تیل جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اقدام کا مقصد یوکرین جنگ کے بعد روس پرعائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے روسی خام تیل کی سپلائی میں پیدا ہونے والی کمی سے نمٹنا ہے۔
برطانوی سی ایم سی مارکیٹ میں تجزیہ کار ٹینا ٹینگ نے تیل کی قیمت میں کمی کی وجوہات امریکہ اور آئی ای اے رکن ممالک کا اپنے ذخائر میں سے تیل جاری کرنے کا مشترکہ فیصلہ اور چین کے مینوفیکچرنگ مراکز شین یانگ اور شنگھائی میں طویل عرصے سے جاری لاک ڈاؤن بتائی ہیں۔
خیال رہے کہ تیل درآمد کرنے والے سب سے بڑے ملک چین نے کورونا وائرس کے ایک مرتبہ پھر پھیلاؤ کے بعد شنگھائی کی دو کروڑ 60 لاکھ کی آبادی کو لاک ڈاؤن میں رکھا ہوا ہے جو تیل کی طلب میں کمی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اس سے پہلے کبھی بھی اپنے سٹریٹیجک ذخائر میں سے کل 24 کروڑ بیرل تیل جاری نہیں کیا گیا جو یومیہ دس لاکھ بیرل سے زیادہ بنتا ہے۔
دوسری جانب پیر کو ہی امریکی صد جو بائیدن انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ورچوئل لنک کے ذریعے ملاقات کریں گے۔ خیال رہے کہ امریکہ نے انڈیا کو خبردار کیا تھا کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے روس کی درآمدات پر انحصار کم کرے۔
یکم سے چھ اپریل کے درمیان روس کی تیل اور قدرتی گیس کی یومیہ فی بیرل پروڈکشن کم ہو کر ایک کروڑ 50 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ مارچ میں اوسط پروڈکشن ایک کروڑ دس لاکھ سے زائد تھی۔
دوسری جانب اوپیک پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (او پیک) اور اس کے اتحادی ممالک نے اپنی پیداوار چار لاکھ یومیہ فی بیرل سے بڑھانے کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔

شیئر: