سکول میں طالبعلم کی ہلاکت، جھگڑے کے وقت ٹیچر موجود نہیں تھا
میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر قانونی کارروائی کی جائے گی( فوٹو سبق)
سعودی عرب میں مڈل سکول کی تیسری جماعت کے طلبہ کے درمیان جھگڑے کے دوران ہلاک ہونے والے طالب علم کو جدہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے طالبعلم عبداللہ الغامدی کے چچا نے بتایا کہ جو کچھ ہوا خلاف توقع تھا، پورا خاندان سوگوار ہے۔ ہم اسے نوشتہ تقدیر مان کر صبر کررہے ہیں۔ میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر قانونی کارروائی ہوگی۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ بات گردش کررہی ہے کہ طالبعلم کے اہل خانہ نے واقعہ میں ملوث افراد کو معاف کردیا ہے تاہم نیا موقف یہ سامنے آیا ہے کہ سرکاری ریکارڈ پر ابھی کوئی بات نہیں آئی ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی جدہ کے امیر فواز محلے کے غرناطہ مڈل سکول میں طلبہ کے درمیان نوک جھونک ہاتھا پائی میں بدل گئی تھی ، اس دوران اچانک عبداللہ الغامدی دیوار پر لگے بورڈ سے ٹکرا کر زمین پر گر گیا تھا۔ اسے مصنوعی تنفس فراہم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ دم توڑ گیا۔
جدہ محکمہ تعلیم نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ ملنے پر ٹیچرکے خلاف کارروائی کی ہے۔ جھگڑے کے وقت ٹیچر کلاس روم میں نہیں تھا۔
سکول کے چوکیدارعلی الزھرانی کا کہنا ہے کہ ہر ایک نے طالبعلم کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر اس کا آخری وقت اّچکا تھا۔
عبداللہ الغامدی کی ہلاکت کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور ’وفات طالب‘ ہیش ٹیگ بن گیا ہے۔