میوزیم بنانے میں 10 برس لگے، حنوط شدہ جانوراور وھیل کا ڈھانچہ بھی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
مملکت کے مشرقی ریجن میں سکونت پذیر ایک سعودی شہری نے اپنےفارم ہاوس کو علاقائی نوادرات پرمبنی میوزیم میں تبدیل کردیا۔
عاحل نیوز نے سعودی ٹی الاخباریہ کے پروگرام میں دکھائے گئے فارم ہاوس اورسعودی شہری سے کی گئی گفتگو کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ مملکت کے مشرقی ریجن کے شہر ’ام الساھک‘ میں رہنے والے سعودی شہری ’سالم العواد‘ نے 10 برس کی محنت سے آخرکار اپنے فارم ہاوس کو میوزیم اورعلاقائی تہذیب وثقافت کو اجاگرکرنے کے اہم مقام میں تبدیل کردیا۔
پروگرام سے گفتگوکرتے ہوئے سعودی شہری سالم کا کہنا تھا کہ مسلسل دس برس کی لگاتار محنت سے یہ میوزیم اورثقافت گاہ تیارکی گئی ہے۔ ان 10 برسوں میں ایک ہزار سے زائد نادروقدیم علاقائی اشیا جمع کی ہیں جوصرف مشرقی ریجن کا ہی خاصہ مانی جاتی تھیں۔
سالم کا مزید کہنا تھا کہ میوزیم کے بنیادی پانچ شعبے ہیں جن میں مملکت کے مختلف علاقوں میں رائج قدیم طرز کی بیٹھک کودکھایا گیا ہے جبکہ ان علاقوں میں پائے جانے والے حنوط شدہ جانوربھی رکھے گئے ہیں جو خصوصی طورپر حنوط کرائیے گئے تھے ۔
میوزیم میں وھیل مچھلی کا ٹھانچہ بھی رکھا گیا ہے جو تقریبا 8 میٹرطویل ہے۔
میوزیم عام لوگوں کے لیے بھی کھلا ہے جس کے ذریعے وہاں آنے والے غیر ملکی بھی علاقے کی تہذیب وثقافت سے روشناس ہوسکتے ہیں۔