ایران کی القدس فورس کا عسکری گروپوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم
القدس فورس کے سربراہ نے یمن کی حوثی ملیشیا کو ایران کے بچے قرار دیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران کی القدس فورس نے مشرق وسطی کے ملکوں میں عسکری گروپس (ملیشیا) کی حمایت اور مدد جاری رکھے گی۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کی پاسداران انقلاب کی ایلیٹ یونٹ کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل غنی نے کہا ہے کہ القدس فورس پوری دنیا میں امریکہ و اسرائیل مخالف تحریک کی حمایت کرے گی۔
پاسداران انقلاب کے سینیئر ترین کمانڈروں سمیت اپنے حمایتوں سے خطاب میں جنرل اسماعیل غنی نے کہا کہ ’امریکہ اور صیہونیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہی ہمارا راستہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایران کی اسلامی انقلابی حکومت جانتی ہے کہ کیسے نوجوانوں کی رہنمائی کر کے مسلمانوں کو اپنے دفاع کے لیے تیار کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے ہاتھ بندھے نہیں، اور جہاں کہیں بھی دنیا میں ہمارے مفادات کو خطرہ ہوا ہم اس کا جواب دیں گے۔‘
انہوں نے یمن کی حوثی ملیشیا کے میزائل بنانے کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے ’نئے بچے‘ ہیں اور ہر ملیشیا ’بغیر شبے کے‘ ایران کی ایسی ہی حمایت میسر رہے گی۔
امریکہ نے سنہ 2007 میں القدس فورس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جبکہ سنہ 2019 میں ایران کی افواج پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا۔
خیال رہے کہ جنرل اسماعیل غنی سے قبل القدس فورس کے سربراہ رہنے والے جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں ایک ڈرون حملے میں قتل کیا گیا تھا۔
تہران نے اپنے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات میں اپنا مؤقف اس وقت تک تبدیل کرنے سے انکار کیا ہے جب تک پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظمیوں کی فہرست سے نہیں نکالا جاتا۔