رمضان میں کئی افراد ہاضمے کی دشواری، بڑی آنت اور پیٹ میں درد، جلن اور متلی جیسی تکالیف میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ایسا سحری و افطاری میں کھانے میں بے احتیاطی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
افطار کے بعد مٹھائیاں کھانے سے جسم میں چربی کی مقدار دوگنا ہو جاتی ہے۔
الرجل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہفتے میں زیادہ سے زیادہ ایک سے دو بار مٹھائیاں کھانا بہتر ہے۔ طبی ماہرین اس حوالے سے خاص احتیاط کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سحری کے کھانے کے دوران زیادہ پانی پینا گردوں کو دوگنا کام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ پیشاب کو بڑھاتا ہے اور دن میں پیاس کو بھی بڑھاتا ہے۔ یہ تلقین بھی کی جاتی ہے کہ پانی آہستہ آہستہ اور تھوڑی مقدار میں پینا چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
افطار کے لیے تازگی بخش مشروبات جنہیں گھر میں بنانا ’نہایت آسان‘Node ID: 658576
-
رمضان میں دانتوں اور منہ کی صفائی کا خیال کیسے رکھا جائے؟Node ID: 661266
اسی طرح تازہ سلاد وہ چیز ہے جو بے شمار فوائد رکھتا ہے اور وٹامنز اور معدنیات سے مالا مال ہوتا ہے، زیادہ تر لوگ اس کو نظرانداز کرتے ہوئے چٹ پٹی چیزیں کھاتے ہیں۔
افطار کے فوراً بعد چائے اور کافی پینا خوراک سے کیلشیم اور آئرن جذب کرنے میں رکاوٹ بنتا ہے۔ کھانے کے کم از کم دو گھنٹے تک ان کو ملتوی کرنا بہتر ہے۔
چربی اور نشاستے سے بھرپور غیرصحت مند کھانے کی ضرورت سے زیادہ مقدار لینا وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

افطاری کے فوراً بعد چائے یا کافی پینا بھی اچھی عادت نہیں (فوٹو: فری پکس)