چیف الیکشن کمشنر کا نام اسٹیبلشمنٹ نے تجویز کیا تھا: عمران خان
چیف الیکشن کمشنر کا نام اسٹیبلشمنٹ نے تجویز کیا تھا: عمران خان
پیر 18 اپریل 2022 15:16
بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے (فوٹو: ٹوئٹر)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا جس کے بعد موجودہ چیف الیکشن کمشنر کا نام اسٹیبلشمنٹ نے تجویز کیا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ ’چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس لا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بروقت حلقہ بندیاں نہ کر کے نا اہلی کا مظاہرہ کیا۔ الیکشن کمیشن کی نااہلی کے باعث ملک میں قبل از وقت انتخابات تاخیر کا شکار ہوئے۔‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ’چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا نام اسٹیبلشمنٹ نے دیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ نے نام دے کر کہا ہے کہ یہ اچھے آدمی ہیں ان کو تعینات کر دیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی آزاد باڈی کے ذریعے ہونی چاہیے ۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ ملک معاشی طور پر خوشحال ہونا شروع ہوا تو یہ سازش آگئی۔ میرے خلاف نومبر سے سازش شروع ہوئی اور جنوری میں تحریک عدم اعتماد لانے کا پلان ہوا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی سفارتخانے نے ہمارے ناراض ایم این ایز سے ملاقاتیں کیں۔ امریکی دھمکی آنے کے بعد اتحادی بھی ان کے ساتھ مل گئے۔ ہمیں کہا گیا روس نہ جائیں۔ دوسری جانب ان کا اتحادی انڈیا تیل خرید رہا تھا۔ ہمیں کہا گیا روس کے خلاف اقوام متحدہ میں ووٹ دیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’قوم نے اس سازش کو تسلیم کرلیا تو ملک کے ساتھ بُرا ہوگا۔ جس طرح عوام ہمارے ساتھ نکلی ایسے کوئی توقع نہیں کررہا تھا۔ یہ سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی وزیر اعظم امریکی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکے گا۔‘
عمران خان کے مطابق ’انڈیا، امریکہ نے ڈو مور کی بات کی تو کوئی نہیں بولا۔ آزاد خارجہ پالیسی ہوتی تو یہ نہ ہوتا۔ پاکستان نے امریکی جنگ سے بہت نقصان اٹھایا۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔ ملک کو فوج کی بہت ضرورت ہے۔ اسٹیبلشمنٹ تین تجاویز لے کر آئی۔ الیکشن والی تجاویز سے اتفاق کیا۔ میں استعفے اور تحریک عدم اعتماد کی تجویز کیسے مان سکتا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’روس کے دورہ پر فوج آن بورڈ تھی۔ روس جانے سے پہلے جنرل باجوہ کو فون کیا۔ جنرل باجوہ نے کہا ہمیں روس جانا چاہیے۔ روس سے ہتھیار، تیل، گندم اور گیس کی بات کی۔ روس گندم اور تیل 30 فیصد سستا دینے کو تیار تھا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ساڑھے تین سال بعد ان کو توشہ خانہ ملا ہے تو یہ اللہ کا احسان ہے۔ توشہ خانہ سے چیزیں 50 فیصد قیمت ادا کرکے خریدیں۔ ہم نے توشہ خانہ کی چیزوں کی قیمت 15 سے بڑھا کر 50 فیصد کی۔ ہمارے خلاف کرپشن یا کوئی سکینڈل نہیں آیا کوئی ڈیل کی ہے تو بتائیں۔‘
’فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت کیسے پیسے لےسکتی ہے؟ کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔ توشہ خانہ سے جو کچھ لیا وہ ریکارڈ پر ہے۔ ایک غیرملکی صدر نے گھر آ کرتحفہ دیا وہ بھی جمع کروا دیا۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’پچھلے انتخابات میں ٹکٹوں پر توجہ نہیں دی تھی۔ آئندہ الیکشن میں ٹکٹ خود دوں گا۔ کسی الیکٹ ایبل کو ٹکٹ نہیں دوں گا۔ اتحادیوں کو ٹکٹ دے کر سبق سیکھا ہے کہ اتحادی نہیں ہونے چاہیں۔ انتخابات ہو کر رہیں گے۔ شہباز شریف نے ابھی سے سیاسی انجینئرنگ شروع کر دی ہے۔ یہ نیب، ایف آئی سے کیسز ختم کرائیں گے۔ مافیا کو این آر او ٹو مل گیا ہے۔ ‘
عمران خان نے تسلیم کیا کہ ’جسٹس فائز عیسی کے خلاف ریفرنس دائر کرنا غلطی تھی۔ ہمیں غیر ضروری طور پر عدالتی محاز آرائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ریفرنس اس وقت وزارت قانون کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔ میرا کسی سے کوئی ذاتی عناد نہیں۔‘