Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانسیسی صدارتی امیدوار کا سکارف اوڑھنے پر پابندی کا منصوبہ

میکخواں نے لے پین سے کہا کہ ’آپ ملک میں خانہ جنگی کا باعث بن سکتی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
فرانس کے صدارتی انتخابات میں امینوئل میکخوان کی حریف میرین لے پپن نے مسلمان خواتین کے سکارف پر پاپندی لگانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر میکخوان نے کہا ہے کہ لے پین اگر فرانس کی نئی صدر منتخب ہو گئیں تو ملک خانہ جنگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
بدھ کو ٹیلی وژن پر صدارتی امیدواروں کے مباحثے کے دوران لے پین نے تصدیق کی کہ وہ سکارف کے بارے میں اپنی سوچ پر قائم ہیں۔
انہوں نے اسکارف کو ’اسلام پسندوں کی وردی‘ کہا اور ساتھ وضاحت کی کہ’ وہ مذہب اسلام کے خلاف نہیں لڑ رہیں۔‘
اس کے جواب میں میکخوان نے کہا کہ ’اگر آپ ایسا کریں گی تو فرانس کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کا سبب بنیں گی۔ میں یہ بات پورے خلوص سے کہہ رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’فرانس روشن خیالی اور عالمگیریت کا گھر ہے۔ یہ عوامی جگہوں پر مذہبی علامتوں کے استعمال پر پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک ہو گا۔ جس چیز کی تجویز آپ دے رہی ہیں، وہ معقول نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کیا تجویز دیتی ہیں کہ ہیڈ سکارف یا کسی اور مذہبی علامت کے تعاقب کے لیے کتنے پولیس اہلکار درکار ہوں گے؟‘
لے پین نے کہا کہ ’میرا خیال ہے ہمیں اسلامسٹ نظریے کے خلاف قانون سازی کی ضرورت ہے۔ میں مذہب اسلام کے خلاف نہیں جس کے پیروکار فرانس میں موجود ہیں۔‘
’میں اسلامسٹ نظریے کے خلاف لڑ رہی ہوں جو ایک ایسا اندازِ فکر ہے جو ہماری ریاست کی اساسیات کو کمتر گردانتا ہے، جو خواتین اور مردوں میں برابری کی نفی کرتا ہے اور سیکولرازم اور جمہوریت کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا۔‘
 

شیئر: