Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر خزانہ کی معاشی اصلاحات کے لیے ورلڈ بینک سے مدد کی اپیل

وزیرخزانہ نے ورلڈ بینک ساؤتھ ایشیا کے نائب صدر ہارٹونگ شیفر سے بھی ملاقات کی (فوٹو: وزارت خزانہ)
پاکستان میں چند دن قبل قائم ہونے والی اتحادی حکومت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سینچر کو واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے عہدے داروں سے ملاقات میں ملک میں معاشی اصلاحات کے لیے امداد کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سال 2022 کے موسم بہار کی میٹنگز میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں۔
انہوں نے تعطل کے شکار چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے حکام سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل نے جمعے کو ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا عندیہ ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ آئی ایم ایف پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
وزیرخزانہ نے ورلڈ بینک ساؤتھ ایشیا کے نائب صدر ہارٹونگ شیفر سے بھی پاکستان کی ممکنہ امداد سے متعلق بات چیت کے لیے ملاقات کی۔
ہارٹونگ نے سنیچر کو اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’پاکستانی وفد نے اپنی پائیدار اور جامع معاشی نمو کے لیے ورلڈ بینک کی معاونت کی درخواست کی ہے۔‘
مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن کے اٹلانٹک کونسل کی ایک تقریب میں پاکستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت کے معاشی ایجنڈے اور ترجیحات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سمیت دیگر مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے قابل نہیں ہے۔

مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سال 2022 کے موسم بہار کی میٹنگز میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت معاشی استحکام لانا چاہتی ہے جو ہماری معیشت کو بحالی کی جانب لے جائے۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت اس چیز کو یقینی بنائے گی کہ یہ ترقی جامع اور معاشرے کمزور طبقات کے لیے مفید ہو۔‘

شیئر: