Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ منورہ میں معروف تاریخی مسجد 'بنو انیف'

مسجد تاریخی اور اسلامی شناخت کے ساتھ زائرین کے لیے محفوظ کردی گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
مدینہ منورہ  میں جہاں بہت سے اسلامی تاریخی مقامات موجود ہیں اور ان  تمام مقدس مقامات کا پیغمبراسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ منورہ ہجرت سے گہرا تعلق ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ مقدس اور تاریخی مقامات اسلامی تاریخ میں دستاویزی اور احادیث مبارکہ میں مذکور مختلف کارناموں اور کہانیوں کے عینی شاہد ہیں جن میں سے ایک مسجد بنو انیف بھی ہے۔

 شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور میں مسجد کی تزئین کی گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

مسجد بنو انیف جسے مسجد مصبح بھی کہا جاتا ہے مدینہ منورہ میں موجود مسجد قبا کے جنوب مغرب کے ایک محلے میں واقع ہے۔
اس مسجد کا مقام یہاں آنے والے زائرین اور عازمین کے لیے تاریخی لحاظ سے انتہائی اہم اور نمایاں درجہ رکھتا ہے۔
اسلامی تاریخ کے محقق فواد بن ضیف اللہ المغامسی نےبتایا ہے کہ یہ مسجد بنو انیف کے لوگوں کی جانب سے بنائی گئی، جن کا قبیلہ اوس کے بنو عمرو بن عوف کے ساتھیوں میں سے تھا۔
محقق فواد نے مزید کہا کہ بتایا جاتا ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ایک صحابی حضرت طلحہ بن البراء رضی اللہ عنہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو اس جگہ پر نماز ادا کی جہاں مسجد بنو انیف قائم ہے یہ وہی مقام ہے۔

مسجد بنو انیف زائرین کے لیے چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور میں مسجد بنو انیف کی بحالی و تزئین کا کام کیا گیا ہے جس میں اس مسجد کی تاریخی پتھروں کی عمارت کی شکل محفوظ کردی گئی ہے۔
اس تاریخی مسجد کی بحالی کا منصوبہ سعودی عرب میں مملکت کی متعدد تاریخی مساجد بالعموم اور مدینہ منورہ کے قرب و جوار میں موجود تاریخی مقامات اور مساجد کی بالخصوص دیکھ بھال اور انہیں محفوظ کرنے کے سعودی قومی پروگرام کےتحت شامل کیا گیا ہے۔
مسجد بنو انیف زائرین اور نمازیوں کے لیے چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے اور بہت سے مورخین اور محققین جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہجرت کے سفرکی معلومات میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ  اکثر اس مسجد اور گردونواع کے علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔
 

شیئر: