انسانی اسمگلنگ سنگین جرائم میں شامل ہے، پبلک پراسیکیوشن
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ مملکت میں قانون کے تحت انسانی اسمگلنگ سنگین جرائم میں شامل ہے جو قابل دست اندزی پویس ہے جس پرقید اور جرمانہ کی سزا مقررہے۔
عاجل نیوز کے مطابق ادارہ پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹراکاونٹ پرکہا ہے کہ انسانی اسمگلنگ مکروہ فعل ہے جس کے مرتکب کوسخت سے سخت سزا دی جاتی ہے۔
انسداد انسانی اسمگلنگ کے قانون کے مطابق جو بھی براہ راست انسانی اسمگلنگ میں ملوث پایا جائے گا اسے قانون کے مطابق 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی کیاجائے گا ۔
اس حوالے سے پبلک پراسیکیوشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق اگرکسی شخص کو انسانی اسمگلنگ کاعلم ہو یا اس کام میں کسی بھی طریقے سے بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث ہویا رہا ہو، مذکورہ مجرمانہ فعل کے بارے میں واقف ہو یا اس کے حوالے سے کسی بھی نوعیت کی ہدایات وصول کرتا رہا ہو ، اس کے بارے میں پردہ پوشی کرے اور متعلقہ ادارے کو مطلع نہ کرنے والا بھی قانونی طورپرمجرم شمارکیاجاتا ہے ایسے شخص کو زیادہ سے زیادہ 2 برس قید یا ایک لاکھ ریال جرمانہ یا قید وجرمانے کی سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں