ویڈیو سکینڈل: الیکشن کمیشن کا علی گیلانی کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں ملے۔ فوٹو: اے ایف پی
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور رکن صوبائی اسمبلی علی حیدر گیلانی کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواستیں خارج کرتے ہوئے حکم دیا ہے کی علی حیدر گیلانی کے خلاف کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے جمعے کو تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’ اس کیس کی 20 سماعتیں ہوئی اور 12 بار کیس ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی۔کیس بارے حقائق ٹھیک پیش نہیں کیے گئے۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چھ مارچ کو یوسف رضا گیلانی اور ان کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کے فرخ حبیب، ملیکہ بخاری، کنول شوذب اور عالیہ حمزہ نے الیکشن کمیشن نے درخواستیں دائر کی تھیں۔
درخواست میں ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ ’یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادےعلی حیدر گیلانی ارکان اسمبلی کو رشوت دیتے رہے۔‘
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ویڈیو سکینڈل پر کارروائی مکمل ہونے تک یوسف رضا گیلانی کا نوٹیفکیشن روکا جائے۔ پی ٹی آئی نے علی حیدر گیلانی کو نااہل کرنے کی بھی استدعا کی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دو مارچ کو الیکشن کمیشن نے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کا نوٹس لیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ’ یوسف رضا گیلانی کے خلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں۔‘
الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ ضلعی الیکشن کمیشن علی حیدر گیلانی کے خلاف کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کیا جائے۔
ضلعی الیکشن کمیشن کو کیپٹن ریٹائرڈ جمیل ،فہیم خان کے خلاف بھی کرپٹ پریکٹس کے تحت شکایت درج کرانے کا حکم دیا گیا۔