Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ادرک کا زیادہ استعمال صحت کے لیے کتنا نقصان دہ؟

جن افراد کو جگر کی گرمی کی شکایت رہتی ہے وہ ایک دن میں چار گرام سے زیادہ ادرک نہ استعمال کریں۔ (فوٹو: فری پکس)
ادرک کے غذائی اجزاء میں موجود ’جینجرول‘ نامی مادہ شوگر، نزلہ، پیٹ کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر اور متلی وغیرہ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد دیتا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اگرچہ ادرک کے بہت فوائد ہیں لیکن تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ادرک کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، بالخصوص ان افراد کے لیے جو مخصوص طبی مسائل سے گزر رہے ہوں۔ 

 وزن میں کمی

ادرک کو وزن کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ غذا ہضم کرنے کا عمل بھی ادرک کے استعمال سے تیز ہوتا ہے اور اس سے بھوک بھی ختم ہوتی ہے۔
ادرک کا زیادہ استعمال جسم کی کیلوریز ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق جو افراد وزن بڑھانا چاہتے ہیں انہیں ادرک کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔

خون کی خرابی

ادرک میں نمک شامل ہوتا ہے جسے سیلائیلیٹ کہتے ہیں جو جوڑوں کا درد ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، بالخصوض آسٹیوپوروسس کا درد۔
ادرک کے استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور اعضاء کی مضبوطی میں بھی مدد ملتی ہے۔  جو لوگ خون کو جمنے سے روکنے کی دوائیں لیتے ہیں یا پھر
ہیموفیلیا کا شکار افراد ادرک سے پرہیز کریں۔

گردے کی بیماری

ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق گردے کے مریضوں کو ادرک کے زیادہ استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
ادرک میں موجود ’کریٹینائن‘ نامی مرکب خون میں خرابی کی وجہ سے گردے  کو کمزور کرتا ہے۔

جگر کی گرمی

جن افراد کو جگر کی گرمی کی شکایت رہتی ہے وہ ایک دن میں چار گرام سے زیادہ ادرک نہ استعمال کریں۔ ایسے افراد میں ادرک کا زیادہ استعمال جسم میں تیزابیت، پیٹ میں جلن، سینے میں درد اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔

گٹھیا سے نجات

ادررک کا رس گٹھیا یا جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو درد سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ جوڑوں کی سوزش ادرک کا عرق استعمال کرنے سے کم ہوتی ہے۔ 

ادرک میں موجود ’کریٹینائن‘ نامی مرکب خون میں خرابی کی وجہ سے گردے  کو کمزور کرتا ہے۔ (فوٹو: فری پک)

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے مفید

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ادرک عام طور پر محفوظ اور مؤثر سمجھی جاتی ہے۔ دودھ کی فراہمی میں اضافے لے لیے ادرک کے استعمال کا مشورہ دییا جاتا ہے۔ لیکن دودھ پلانے والی مائیں اگر ادرک کا زیادہ استعمال کریں تو بچے کے لیے بعض اوقات تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ 

افسردگی کا علاج

ادرک ایسے عوامل کا علاج کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو پریشانی یا افسردگی کا باعث بن سکتے ہیں۔ لیکن اس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں موڈ میں تبدیلی اور ذہنی دباؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

دل کی دھڑکن میں اضافہ

دل کی بہت سی بیماریوں کے لیے ادرک ایک بہترین جڑی بوٹی ہے لیکن اس کی زیادہ مقدار کھانے سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص دل کی دوائیوں کے ساتھ ادرک بھی کھا لے۔

شیئر: