Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رضا باقر کے بعد سٹیٹ بینک آف پاکستان کا نیا گورنر کون؟

ڈاکٹر مرتضی سید 2020 سے سٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر ہیں (فوٹو: روشن ڈیجیٹل پروگرام)
پاکستان کے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے مرکزی بینک کے موجودہ گورنر رضا باقر کی جگہ نئے گورنر کے نام کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر مرتضیٰ سید نئے گورنر ہوں گے۔
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’رضا باقر کی مدت کے اختتام پر قانون کے مطابق سینیئر نائب گورنر نے عہدہ سنبھالنا ہے۔‘
وزیرخزانہ کے مطابق ’آئی ایم ایف سے متعلق بہتر تجربہ رکھنے والے ماہر معاشیات ڈاکٹر مرتضیٰ سید عہدہ سنبھالیں گے۔‘
موجودہ گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کو تحریک انصاف کی سابق حکومت کے دور میں مرکزی بینک کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ ان سے ہونے والے معاہدے کے مطابق عہدے کی مدت تین برس تھی جس میں موجودہ حکومت نے اضافہ نہیں کیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک سابقہ پیغام میں واضح کر دیا تھا کہ رضا باقر کی مدت کی تکمیل پر حکومتی پیغام ان تک پہنچا دیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے نئے گورنر کون؟

ڈاکٹر مرتضیٰ سید کو 2020 میں حکومت پاکستان نے تین برس کے لیے سٹیٹ بینک کا ڈپٹی گورنر مقرر کیا تھا۔
2004 میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے وابستہ ہونے والے مرتضیٰ سید سٹیٹ بینک میں لائے جانے سے قبل آئی ایم ایف کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
آئی ایم ایف کے سٹریٹیجی پالیسی اور ریسرچ کے شعبے میں ڈپٹی ڈویژن چیف کے طور پر کام کرنے والے مرتضی سید رضا باقر کی عہدے سے سبکدوشی کے وقت سٹیٹ بینک کے سینیئر ڈپٹی گورنر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
مرتضیٰ سید نے آئی ایم ایف میں مالیاتی امور کے علاوہ ایشیا اور بحرالکاہل کے شعبوں میں بھی کام کیا جہاں وہ کولمبیا، قبرص، یورپی یونین، کوریا اور جاپان کی معیشتوں سے متعلق رہے۔
چین میں آئی ایم ایف کے ڈپٹی ریزیڈنٹ نمائندہ رہنے والے ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

شیئر: