Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی وزیر خارجہ کا بلاول بھٹو کو فون، ’پاکستان سے تعلقات کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہیں‘

اینٹونی بلنکن نے پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو سے ٹیلی فون پر بات کی۔
سنیچر کو اینٹونی بلنکن نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ اپنے تعلقات مضبوط کرنے، افغانستان میں استحکام کی غرض سے تعاون، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور تجارتی شعبے کو وسیع کرنے کے لے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا تھا کہ عہدہ سنبھالنے پر وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے انہیں فون کر کے مبارک باد دی ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ’اینٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت میں وسیع بنیادوں پر تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا گیا جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوں۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ امن، ترقی اور سکیورٹی سے متعلق موضوعات بھی زیربحث آئے جبکہ باہمی عزت و احترام کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
علاوہ ازیں جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو کو رواں ماہ کے آخر میں کورونا پر ہونے والے ورچوئل اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس کے علاوہ 18 مئی کو نیویارک میں گلوبل فوڈ سکیورٹی کے موضوع پر ہونے والے اجلاس میں بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا تھا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ بارڈر سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی سمیت ’باہمی مفادات‘ کے امور پر کام جاری رکھنا چاہتا ہے۔ 
’ہم دو طرفہ تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔ ہم  اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ان معاملات پر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمارے باہمی مفادات ہیں۔ ان میں انسداد دہشت گردی شامل ہے۔ ان میں بارڈر سکیورٹی بھی شامل ہیں۔‘
نیڈ پرائس نے گذشتہ ماہ کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے خودکش دھماکے کی بھی ’شدید مذمت‘ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی جگہ دہشت گرد حملہ انسانیت کی توہین ہے، لیکن ایک یونیورسٹی یا عبادت گاہ یا ایسے ہی کسی مقام کو نشانہ بنانا صحیح معنوں میں انسانیت کی توہین ہے۔

شیئر: