نیپالی کوہ پیما نے 26 ویں مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا
کامی ریتا نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے ایک مرتبہ پھر اپنا ریکارڈ توڑا ہے۔ فوٹو: انسٹا کامی ریتا
نیپال سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما کامی ریتا شرپا نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ 26 ویں مرتبہ سر کر کے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر جنرل نے تصدیق کی ہے کہ کامی ریتا شرپا نے اپنا گزشتہ ریکارڈ توڑ کر نیا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔
52 سالہ کامی ریتا نے سنیچر کو سطح سمندر سے 8,848.8 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ سر کی تھی۔
کامی ریتا شرپا کوہ پیمائی کی مہم کے لیے رسیاں لگانے والی ٹیم کی رہنمائی کر رہے تھے جس میں ان کے ساتھ دس دیگر نیپالی ساتھی بھی شامل تھے۔
کامی ریتا کی اہلیہ جنگمو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی کامیابی پر بہت خوش ہیں۔
کامی ریتا نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے جو راستہ اختیار کیا وہ دراصل نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایڈمنڈ ہلری اور نیپال کے ٹینزنگ نورگے نے 1953 میں دریافت کیا تھا جو آج تک کوہ پیماؤں میں سب سے زیادہ مشہور ہے۔
اس سال نیپال نے پیک سیزن کے دوران ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے 316 پرمٹ جاری کیے تھے۔ جبکہ گزشتہ سال 408 جاری کیے گئے تھے جو اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
زرمبادلہ کمانے کی غرض سے نیپال کا زیادہ سے زیادہ دار و مدار کوہ پیمائی سے ہونے والی کمائی پر ہوتا ہے۔ تاہم کوہ پیماؤں کی بھیڑ لگنے پر نیپال کی حکومت کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ سال 2019 میں ماؤنٹ ایورسٹ پر کوہ پیماؤں کی قطاریں لگنے سے اموات بھی واقع ہوئی تھیں۔
سال 1953 میں پہلی مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ کو نیپال اور تبت کی طرف سے سر کیا گیا تھا۔ تب سے اب تک 10 ہزار 657 مرتبہ سر کیا جا چکا ہے جبکہ اکثر کوہ پیما ایک سے زیادہ مرتبہ بھی چوٹی سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کر چکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 311 لوگ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔