افغانستان میں طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخونزادہ کی طرف سے خواتین کے لیے مکمل پردہ لازمی قرار دینے کے حکم پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی نوبل انعام یافتہ خاتون ملالہ یوسفزئی نے بین الاقوامی برادری سے طالبان کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ ’طالبان لڑکیوں اور خواتین کو عوامی منظرنامے سے غائب کرنا چاہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سکولوں اور نوکریوں سے لڑکیوں کو باہر رکھنا چاہتے ہیں۔ خاندان کے مرد کے بغیر سفر پر پابندی لگانا چاہتے ہیں اور انہیں مجبور کرنا چاہتے ہیں کہ وہ مکمل طور پر اپنے چہرے اور جسم ڈھک لیں۔‘
مزید پڑھیں
-
افغانستان: طالبان کے سپریم لیڈر کا خواتین کو مکمل پردے کا حکمNode ID: 666731
افغانستان میں خواتین پر لگنے والی نئی پابندیوں کو ملالہ یوسفزئی نے طالبان کی ’وعدہ خلافی‘ قرار دیا اور کہا کہ ’اب بھی خواتین سڑکوں پر اپنے انسانی حقوق کے لیے نکل رہی ہیں اور ہم سب خصوصاً مسلمان ممالک کو ان کے ساتھ کھڑے ہونے چاہیے۔‘
ملالہ یوسفزئی نے بین الاقوامی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’میں دنیا بھر میں سربراہان سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ مجموعی طور پر کروڑوں خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر طالبان کا احتساب کریں۔‘
واضح رہے افغانستان میں طالبان نے پچھلے ہفتے خواتین کے لیے مکمل پردہ لازمی قرار دیا تھا۔
— Malala (@Malala) May 9, 2022