77 فیصد تنازعات کا تصفیہ صلح کے ذریعے کرایا جاتا ہے: وزارت افرادی قوت
بیشتر تنازعات مقدمے کی کارروائی کے بغیر ہی طے کرائے جارہے ہیں(فائل فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ’77 فیصد تنازعات کا تصفیہ صلح صفائی کے ذریعے کرایا جاتا ہے۔ آجروں اوراجیروں کے درمیان بیشتر تنازعات مقدمے کی کارروائی کے بغیر ہی طے کرائے جارہے ہیں‘۔
الاقتصادیہ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ماتحت منصوبہ بندی کے ڈائریکٹر جنرل علی الوھیبی نے کہا کہ ’آجروں اور اجیروں کے درمیان اختلافات مختلف ہوتے ہیں‘۔
علاوہ ازیں تنخواہ اورمعاوضہ جات کے مطالبات پر بھی مشتمل ہوتے ہیں۔
علی الوھیبی نے کہا کہ’ مملکت بھر میں کارکنان کے 77 فیصد مقدمات دوستانہ ماحول میں صلح کے ذریعے طے ہوجاتے ہیں۔ باقی 13 فیصد لیبر کورٹس کے ذریعے نمٹائے جاتے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ’ آجراوراجیر کے درمیان مقدمہ پہلے مرحلے میں دو ستانہ اندازمیں طے کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ فریقین کا موقف سن کر خلیج کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے‘۔
’کبھی تنازعات طے کرانے کے لیے ثالثی سے کام لیا جاتا ہے۔ اگر یہ کوششیں کامیاب نہ ہوں توسماعت کی پہلی تاریخ سے 21 روز کے اندر کیس لیبر کورٹ منتقل کردیا جاتا ہے‘۔
آجراوراجیر کے درمیان مقدمات آن لائن وصول کیے جارہے ہیں۔ مقدمات نمٹانے کے لیے ملازمت کے معاہدے، محنتانے، حقوق اور ڈیوٹی کے دوران کارکن کے زخمی ہونے، معاوضہ جات، برطرفی، اجیر کی جانب سے آجر کے خلاف تادیبی کارروائی جیسے معاملات سامنے آرہے ہیں۔
8 ماہ کے دوران 25.5 ہزار مقدمات کے فیصلے سنائے گئے۔ یہ گزشتہ ھجری سال کے ابتدائی 8 ماہ کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہیں۔