پاکستان کسی تنازع کا حصہ ہے نہ بننا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان کسی تنازع کا حصہ ہے نہ بننا چاہتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
جمعہ 20 مئی 2022 6:06
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کے دورہ روس کی سزا پاکستان کو دینا ناانصافی ہو گی۔
جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم کے دورہ روس کا دفاع بھی کیا اور کہا کہ ایسا انہوں نے اپنی خارجہ پالیسی کے تحت ہی کیا تھا۔
ان کے مطابق ’کسی کو علم نہیں تھا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کا آغاز ہو جائے گا۔‘
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ ’پاکستان کسی تنازع کا حصہ ہے اور نہ ہی بننا چاہتا ہے۔‘
انڈیا کے ساتھ تعلقات اور مذاکرات بحال ہونے کے امکان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کے ساتھ بات چیت کا امکان بہت کم ہے اور اُس کے زیرانتظام کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں۔‘
نئی حکومت میں بلاول بھٹو زرداری عہدہ سنبھالنے کے چند ہفتے بعد ہی اقوام متحدہ کا دورہ کر ہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے ملک جس نے جموں اینڈ کشمیر میں نسل پرستانہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے، اس کے ساتھ معاملات طے کرنا خاصا مشکل ہے۔
’ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ اقتصادی سرگرمیاں، مذاکرات اور سفارت کاری ہی وہ ذرائع ہیں جو ملکوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مشغول رکھتے ہیں اور تنازعات کے حل کا ذریعہ بھی ہوتے ہیں۔‘
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ میرا خیال یہ ہے کہ اس مخصوص وقت میں جو جارحانہ اور معاندانہ رویہ جاری رکھا گیا ہے اس حساب سے بات چیت کے لیے جگہ بہت تھوڑی ہے۔
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے 2019 میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں۔
افغانستان کی صورت حال کے حوالے گئے ایک سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہاں کے بحران سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔
’افغانستان کے بحران بڑھنے سے پورا خطہ متاثر ہو گا۔ عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہو گا۔
عمران خان کے بارے میں کہا کہ وہ انتہاپسندی کی سیاست کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
’وہ آئینی اور پارلیمانی سیاست نہیں کر رہے اور سیاسی مخالفین کے علاوہ اداروں پر بھی الزام لگاتے ہیں۔‘
عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت گرائے جانے کے بیرونی سازش کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، ہم نے جمہوری عمل سے عمران خان کی حکومت گرائی۔