’کچی بستیوں کے انہدام کا شیڈول تبدیل نہیں ہوا، سوشل میڈیا پر دعوے بے بنیاد‘
’کچی بستیوں کے انہدام کا شیڈول تبدیل نہیں ہوا، سوشل میڈیا پر دعوے بے بنیاد‘
پیر 23 مئی 2022 5:30
دیگر 12 محلوں میں انہدام کی کارروائی شروع کردی گئی۔ (فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں حکام نے کہا ہے کہ جدہ میں کچی بستیوں کے انہدام کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا دعویٰ سراسر غلط ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق جدہ میونسپلٹی نے کہا ہے کہ جن محلوں کے انہدام کی جو تاریخیں مقرر کی گئی تھیں ان کی پابندی کی جارہی ہے۔
العزیزیہ اور الرحاب محلوں کے باشندوں کو عمارتیں خالی کرنے کی ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔ اس کے بعد پانی، بجلی اور ٹیلیفون وغیرہ کی سہولیات ختم کرنے کی تاریخیں بھی جلد جاری کردی جائیں گی۔
جدہ میونسپلٹی میں کچی بستیوں کو ہٹانے پر مامور کمیٹی نےعید بعد 12 محلوں کے انہدام کی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اس کی شروعات بنی مالک اورالورود محلے کے باشندوں کو مکانات، عمارتیں اور دکانیں وغیرہ خالی کرنے کے نوٹس جاری کرکے کی گئی ہے۔
جدہ میونسپلٹی نے دونوں محلوں کے باشندوں کو مکانات خالی کرنے کے لیے 7 مئی کی تاریخ دی تھی۔ الجامعہ اور مشرفہ محلوں کے باشندوں کو 14 مئی کا نوٹس جاری کیا گیا جبکہ العزیزیہ اور الرحاب محلوں کے باشندوں کو 21 مئی کی تاریخ دی گئی ہے۔ الروابی محلے کے باشندوں کو 28 مئی جبکہ الربوۃ المنتزھات، قویزہ ون محلوں کے باشندوں کو 11 جون، جبکہ العدل والفضل محلے کے باشندوں کے لیے 16 جون، قویزہ ٹو کے لیے 25 جون اور کلو 14 شمالی محلے کے لیے 30 جون کی تاریخ متعین کی گئی ہے۔
کمیٹی رمضان سے قبل 20 محلوں کے انہدام کی کارروائی مکمل کرچکی ہے۔ رمضان کے دوران انہدام کی کارروائی عید الفطر تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔
جدہ میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ شہر کے جن بارہ محلوں میں انہدام کی کارروائی کا فیصلہ کیا جاچکا ہے اور جن کی بابت ان کے باشندوں کو نوٹس دیے گئے ہیں سب اس کی پابندی کریں۔ اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی تبدیلی ہوئی ہے اور نہ ہوگی۔
جدہ میونسپلٹی نے بتایا کہ 17 نومبر 2022 تک تمام محلوں میں انہدام کی کارروائی مکمل کرکے ملبہ ہٹا دیا جائے گا۔ 26 محلوں کے انہدام کا فیصلہ ہے۔ ان کا مجموعی رقبہ 18.5 ملین مربع میٹر ہے۔ ان کے علاوہ عین العزیزیہ شاہ عبدالعزیز وقف کی اراضی میں واقع 8 کچی بستیوں کا انہدام بھی پروگرام کا حصہ ہے۔ ان کا رقبہ 13.9 ملین مربع میٹر ہے۔
جدہ میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ ان محلوں میں انہدام کی کارروائی کا تعلق پہلے مرحلے سے ہے۔ پہلے مرحلے میں 32 محلے شامل ہیں۔ ان میں سے 20 میں کارروائی کی جاچکی ہے سب کو نوٹس دے دیے گئے ہیں۔ بجلی و پانی اور فون وغیرہ کی سہولتیں ختم کردی گئی ہیں۔ اب بارہ محلوں کے انہدام کی کارروائی کی جارہی ہے۔
کمیٹی کا کہنا ہے کہ بنی مالک اورالورود محلوں میں کچی بستیوں کی سہولتیں ختم کی جانے لگی ہیں۔ وہاں سے بجلی، پانی اور فون کے کنکشن کاٹے جارہے ہیں۔ مشرفہ اور الجامعہ محلوں کے باشندو ں کو مکانات خالی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ بنی مالک اور الورود محلوں میں انہدام کا سلسلہ 28 مئی سے شروع ہوگا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں